ٹوکیو (این این آئی)ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے میں ایران کے مفادات حاصل نہ ہوئے تو ایران اس معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے دورہ جاپان کے دوران جاپانی وزیراعظم شنزو آبے سے ٹوکیو میں ملاقات میں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ کہ ایرانی مشکل کے ساتھ مذاکرات میں داخل ہو رہے ہیں
لیکن اگر کسی حتمی نتیجے تک پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ایران اس کی پابندی کرے گا۔ اگر ایران کو اس کیمفادات نہیں مل پاتے تو تہران اس معاہدے سے الگ ہوسکتا ہے۔اْنہوں نے مزید کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کردی ہیں۔ معاہدے سے امریکا کی دست برداری کے بعد بھی ایران صبر کا مظاہرہ کررہا ہے۔روحانی نے متنبہ کیا کہ اگر جوہری معاہدے کے دائرہ کار میں ایران کے مفادات پورے نہیں ہوئے تو یہ فطری بات ہے کہ ہم اسے برقرارنہیں رکھ سکیں گے۔ایرانی صدر نے کہا کہ ہمارا صبر قائم نہیں رہے گا، کیونکہ معاہدے پر پابندی کا کوئی فائدہ نہ ہوا تو ہمارا اگلا فیصلہ ان ذمہ داریوں کو ختم کرنے کا ہوسکتا ہے۔جاپان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ہمیں امریکیوں کے ساتھ اپنے معاملات میں بات چیت میں کوئی حرج نہیں مگر پہلے امریکا کو ڈیڑھ سال قبل کی گئی غلط کی اصلاح کرنا ہوگی اور اسے ٹریک پرآنا ہوگا۔روحانی نے جاپانی وزیراعظم شنزو آبے سے ملاقات کے بعد کہا کہ ہم کسی بھی ایسے مذاکرات یا کسی ایسے معاہدے کو مسترد نہیں کرتے جو ہمارے قومی مفاد میں ہو۔لیکن ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے بار بار کہا کہ کسی کو بھی امریکا کے ساتھ بات چیت نہیں کرنی چاہیئے۔درایں اثنا یورپی طاقتوں نے ایران کو معاہدے سے دستبرداری کے خلاف متنبہ کیا۔ جرمنی، برطانیہ اور فرانس نے زور دے کر کہا کہ اگر ایران اپنی جوہری ذمہ داریوں کو ختم کرتا ہے تو اس کیخلاف بین الاقوامی پابندیاں بحال کی جا سکتی ہیں۔