ریاض( آن لائن )سیکرٹری جنرل او آئی سی کا کہنا ہے کہ کوالالمپور کانفرنس امت میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ انکا کہنا ہے کہ او آئی سی باہر کسی بھی عنوان سے مشترکہ جدو جہد اسلام اور مسلمانوں کو کمزورکر دیگی۔
تفصیلات کے مطابق ریاض میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ کوالالمپور کانفرنس امت میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ کوالالمپور کانفرنس امت میں دراڑ ڈالنے کی کوشش ہے، اسلامی تعاون تنظیم اسلام کو جوڑنے والی تنظیم ہے۔ انکا مزید کہنا ہے کہ او آئی سی باہر کسی بھی عنوان سے مشترکہ جدو جہد اسلام اور مسلمانوں کو کمزورکر دیگی۔ یاد رہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد اور سعودی شاہ سلمان کے مابین ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا۔ وزیراعظم مہاتیر محمد نے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو فون کر کے کوالالمپور میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے حوالے سے اعتماد میں لیا تھا۔ملائیشیا کے وزیراعظم نے اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ کوالالمپور اجلاس او آئی سی کی جگہ نہیں لے گا۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا تھا کہ شاہ سلمان کے اس موقف سے اتفاق کرتا ہوں کہ امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حوالے سے او آئی سی کا اجلاس بلانا چاہئیے۔مہا تیر محمد کا کہنا تھا کہ سعودی شاہ نے انہیں کوالالمپور سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجوہات سے آگاہ کیا تھا۔سعودی شاہ کا اس حوالے سے موقف کچھ اور تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ امت کو درپیش مسائل کو او آئی سی اجلاس میں اٹھانا چاہئے اور میں ان کے اس موقف سے اتفاق کرتا ہوں۔
جب کہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے اپنے ملک میں شیڈول اسلامی ممالک کی کانفرنس کے حوالے سے سعودی عرب کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ملائیشیا میں شیڈول کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرنے کے بعد مہاتیر محمد نے سعودی عرب کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مہاتیر محمدنے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کر کے ملائیشیا میں شیڈول کانفرنس کے حوالے سے ان کے تحفظات دور کرنا تھے۔