فرینکفرٹ(این این آئی) جرمنی میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کیلئے کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کرنیوالے جوڑے 50 سالہ منموہن سنگھ اور 51 سالہ کنول جیت کو بالتریب 18 سال قید اور 180 دن کی تنخواہ کا جرمانہ عائد کردیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی میں فرینکفرٹ کی ایک عدالت نے کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کرنے پر دو بھارتی شہریوں کو سزائیں سنائی ہیں۔ دونوں شہری میاں بیوی ہیں اور کافی عرصے سے جرمنی میں مقیم تھے۔ یہ جوڑا جرمنی میں قیام پذیر دیگر کشمیریوں اور سکھوں کی معلومات اور سرگرمیوں کی اطلاع را کے افسر کو دیا کرتا تھا۔عدالت نے شوہر منموہن سنگھ کو جاسوسی کرنے پر 18 سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ ان کی اہلیہ کنول جیت کو جاسوسی میں معاونت کے جرم میں 180 دن کی تنخواہ کے برابر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔قبل ازیں پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ منموہن نے 2015ء میں را کیلئے جاسوسی شروع کی جب کہ اہلیہ کنول جیت نے 2017ء سے ان کا ساتھ دینا شروع کیا تھا۔پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ اس جوڑے نے کشمیری اور سکھ گروپوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں اور یہ معلومات بھارت میں مقیم را کے ایک افسر کو فراہم کیں جس پر بھارتی خفیہ ایجنسی را نے جوڑے کو 7 ہزار 200 یورو بطور انعام دیئے۔ جوڑے نے عدالت میں اعتراف جرم بھی کیا۔