سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989سے اب تک اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران 95ہزار471بے گناہ کشمیریوں کو اپنا پیدائشی حق، حق خود ارادیت مانگنے کی پاداش میں شہید کیا ہے جن میں سے 7ہزار135کو دوران حراست شہیدکیا گیا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی جانب سے منگل کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق قتل کے ان واقعات سے 22ہزار910خواتین بیوہ اورایک لاکھ 7ہزار780بچے یتیم ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران فوجیوں نے 11ہزار175خواتین کی بے حرمتی کی جبکہ ایک لاکھ9ہزار451مکانوںاور دیگر املاک کو تباہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے بھارتی پولیس اور فوجیوں نے کم سے کم 8ہزار کشمیریوں کو حراست کے دوران لاپتہ کیا۔رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے پیلٹ گنز کی فائرنگ سے سکولوں کے ہزاروں طلباء و طالبات زخمی ہوئے ہیں جبکہ 19ماہ کی حبہ جان ،17سالہ الفت حمید ، 10سالہ آصف احمد ، 17سالہ بلال احمدبٹ، 16سالہ عاقب ظہور ، انشا مشتاق ،19سالہ طارق احمد گوجری اور فیضان اشرف تانترے سمیت درجنوں افراد بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔مقبوضہ علاقے میں گزشتہ 128دنوں سے جاری لاک ڈائون کے دوران دو خواتین اور تین لڑکوں سمیت 38کشمیری شہید ہوچکے ہیں جن میں سے سات کو حراست کے دوران شہید کیاگیا ۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین پر گولیوں ، پیلٹ گنز اور اانسو گیس کے بے دریغ استعمال سے 859افراد شدید زخمی ہوئے ۔ فوجیوںنے اس دوران 39خواتین کی بے حرمتی بھی کی۔قابض انتظامیہ نے پانچ اگست کے بعد سے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور مقبوضہ علاقے کی دیگر بڑی مساجد میں کشمیری مسلمانوںکو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی ہے