نئی دہلی(آن لائن) بھارت کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا ہے کہ بھارت کلبھوشن یادیو کے حوالے سے مسلسل پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہے۔نئی دہلی میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے احکامات کی روشنی میں بھارت نے پاکستان سے کلبھوشن یادیو کو دوسری بار قونصلر رسائی دینے کی درخواست کی ہے۔
تاہم پاکستان کی طرف سے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا گیا،انہوں نے کہا ہے کہ امید ہے کہ پاکستان کلبھوشن یادیو کو دوسری بار بھی بھارتی ہائی کمیشن کے حکام سے رابطے کی اجازت دے گا۔ یاد رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو جاسوسی اور دہشتگردی کے جرائم میں پاکستان میں زیرحراست ہے۔پاکستان نے کلبھوشن یادیو کیس میں بھارت کو عالمی عدالت میں شکست دی تھی۔عالمی عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی دہشت گرد ہے اور اس کا حسین مبارک پٹیل کے نام سے موجود پاسپورٹ بھی اصلی ہے۔ عالمی عدالت نے بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی رہائی کی درخواست مسترد کر دی تھی، تاہم ویانا کنوینشن کے تحت بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کی اجازت بھی دے دی اور پاکستان کو اس حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا تھا۔جس کے بعد پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ویانا کنونشن اورعالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق قونصلررسائی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔واضح رہے کہ زارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا تھا کہ زیر حراست بھارتی جاسوس کمانڈر کلبوشن یادیو پر نئی دہلی کے ساتھ کوئی ”ڈیل“ نہیں ہورہی. اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے ترجمان پہلے ہی کلبھوشن یادیو کیس پر عالمی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی خبروں کو قیاس آرائیاں قرار دے چکی ہے۔