جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

فلسطینیوں کو حقوق سے محروم رکھ کر تنازع کو بڑھاوا دیا گیا،اردنی فرمانروا

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمان(این این آئی)اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کے خاتمے کے لیے دو ریاستی حل واحد قابل عمل اور حقیقت پسندانہ راستہ ہے۔ اس کا متبادل غیر مساوی قوانین کی حامل ایک نسل پرست ریاست ہوسکتی ہے جس میں بسنے والی ایک قوم کو زیادہ حقوق اور دوسری اقوام کو محروم رکھا جائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اردنی فرمانروا نے ان خیالات کا اظہار فلسطینی عوام کے ساتھ

عالمی یکجہتی کے موقع پر اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے فلسطینی امور کے چیئرمین شیخ نیانغ کو لکھت گئے ایک مکتوب میں کیا۔خیال رہے کہ 29 نومبر کو ہرسال فلسطینیوں کے ساتھ عالمی سطح پر یوم یکجہتی منایا جاتا ہے۔شاہ عبداللہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ مسئلہ فلسطین کے ایک منصفانہ ، دیرپا اور جامع حل کے افق کی مسلسل عدم موجودگی مشرق وسطی میں جاری تنازع کو بڑھانے کا باعث بنی ہے۔یہ نہ صرف خطے کی سلامتی اور استحکام کو ختم کرنے کا ایک ذریعہ ہے بلکہ پوری دنیا کی سلامتی اور استحکام میں رکاوٹ ہے۔مکتوب میں کہا گیا ہے کہ یکطرفہ اقدامات کا تسلسل، فلسطینیوں کے حقوق سے انکار ، فلسطینی اراضی پر غاصبانہ قبضے، بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، تنازعات اور مایوسی کو بڑھاوا دینے اور انتہا پسندی کی قوتوں کو طاقت ور بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔اپنے پیغام میں اردنی بادشاہ نے فلسطینی اسرائیل تنازعہ کو دو ریاستی فارمولے کے تحت حل کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے 4 جون ، 1967 کی سرحدوں پرایک آزاد ، خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے ، جس میں مشرقی بیت المقدس اس کا دارالحکومت کا درجہ دیا جائے۔ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں بھی فلسطینیوں اوراسرائیل کے درمیان جاری تنازع کو دو الگ الگ ریاستوں کیقیام پر زور دیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…