نیویارک(این این آئی)انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ایرانی حکام پر اس ماہ کے وسط میں ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے دوران خلاف کریک ڈاؤن اور حراست میں لیے دوران تشدد ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کو چھپانے کا الزام عاید کیا ہے۔
اورکہاہے کہ ایرانی حکومت ملک میں سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی اصل تعداد کو دانستہ طور پرچھپا رہی ہے۔غیرملکی خبررسا ادارے کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت جان بوجھ کر مظاہرین کے بڑے پیمانے پر ہونیوالی ہلاکتوں ، گرفتاریوں اور دوران حراست مارے جانے والے افراد کی تعداد کو چھپا رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے ایران میں مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطی کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل پیج نے ایران پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تہران اموات کی صحیح تعداد فراہم کرنے سے انکار کر رہا ہے۔ کئی افراد کو دوران حراست اذیتیں دے کر موت کے گ گھاٹ اتار دیا گیا جبکہ 7 ہزار افراد اس وقت بھی زیر حراست ہیں۔ عقوبت خانوں میں کم سے کم 140 افراد کی ہلاکتوں کی اطلاعات آ رہی ہیں۔ ایرانی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ پولیس اور پاسداران انقلاب کے وحشیانہ کریک ڈائون اور تشدد کے نتیجے میں 500 کے قریب مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں۔