تہران (این این آئی)ایران کی اعلیٰ قیادت کے درمیان امریکا سے مذاکرات کی حمایت اور مخالفت کے حوالے سے اختلافات بدستور موجود ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کے ساتھ بات چیت کے امکانات موجود ہیں۔ ان کے اس بیان کے بعد سخت گیرسپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مقرب اخبار نے صدر روحانی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔اورکہاکہ مذاکرات اور مزاحمت کے بارے میں صدر روحانی کے بیانات متضاد اور رہبر انقلاب کی ہدایات کے منافی ہیں۔خامنہ ای نے تہران میں ایک تقریر
میں کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ امریکا کے ساتھ بات چیت کرنے سے ہمارے مسائل حل ہوجاتے ہیں وہ 100 فی صد غلطی پر ہیں۔ امریکیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا کیونکہ وہ یقینی طور پر کوئی مراعات نہیں لائیں گے۔ قبل ازیں صدر حسن روحانی نے ایک تقریب سے خطاب میں کہ مزاحمت صرف نعروں سے نہیں ، بلکہ سائنس ، علم ، کوشش ، کام اور گفت و شنید کے ساتھ ہے بھی ہوتی ہے۔ مزاحمت مذاکرات کے منافی نہیں ہے بلکہ اس سے مذاکرات کی راہ ہموار ہوتی ہے۔