واشنگٹن(آن لائن) امریکا کی جنوبی وسطی ایشیا کے لیے معاون وزیر ایلس ویلز نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نظام زندگی بحال کریں۔تفصیلات کے مطابق امریکی خارجہ امور کی کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے ایلز ویلز نے مقبوضہ کشمیر میں جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ مقبوضہ کشمیر میں جاری صورت حال کو قریب سے دیکھ رہی ہے، بھارتی انتظامیہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کرے۔ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ بھارتی انتظامیہ انٹرنیٹ اورموبائل سروس سمیت تمام سہولتیں بحال کرے، امریکا اسلام آباد اور نئی دہلی میں براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 79واں روز ہے، وادی میں تاحال زندگی مفلوج ہے۔ مقبوضہ وادی میں کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈان ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔