پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر بارے بیان،بھارت میں ملائیشین مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیلیں مہاتیر محمد بھی خاموش نہ رہے ، مودی حکومت کو ایسا منہ توڑ جواب دیا کہ بھارتیوں کو آگ لگ گئی

datetime 22  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوالالمپور(این این آئی)ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمدنے کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف پر ثابت قدم رہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارے ضمیرکی آوازہے اوربھارت میں کچھ لوگوں کی طرف سے ملائیشین مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیلوں کے باوجود ہم نہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹیں گے اور نہ تبدیل کریں گے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کوالالمپور میں پارلیمنٹ لابی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنے ضمیر کی بات کی ہے اورہم نہ اسے پیچھے ہٹیں گے اورنہ تبدیل کریں گے۔انہوں نے کہا بھارت ، پاکستان اور امریکہ سمیت تمام ممالک کو جموںوکشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔ بھارتی حکومت نے 5اگست کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے علاقے میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے انٹرنیٹ اورٹیلیفون سروسزکی معطلی سمیت غیر معمولی پابندیاں عائد کی تھیں۔ مہاتیر محمد نے28ستمبر کو نیویارک میںاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہاتھا کہ جموں وکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود بھارت نے اس پر حملہ کرکے قبضہ کرلیا ہے۔ انہوں نے بھارت پر زوردیا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کرے۔ ڈاکٹر مہاتیر کے بیان پربھارت کے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل ہوا اور ملائیشیا کی مصنوعات کے بائیکاٹ پر زوردیاگیا۔حالیہ اطلاعات کے مطابق بھارت ملائیشیاسے پام آئل اور دیگر مصنوعات کی درآمد پر نظرثانی کررہا ہے جبکہ بھارت کی تاجر تنظیم نے اپنے ارکان کو ملائیشیا سے پام آئل نہ خریدنے کی ہدایت کی ہے۔

مہاتیر محمد نے کہاہے کہ حکومت بائیکاٹ کے اثرات کا جائزہ لے گی لیکن ابھی اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ کئی دفعہ ہمارے تعلقات میں تنائو پیدا ہوجاتا ہے لیکن ہم تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملائیشیا ایک تجارتی ملک ہے اورہمیں منڈیوں کی ضرورت ہے لیکن ہمیں دوسروں کے لیے بھی بات کرنا ہوگی اس لیے ہم جو کہتے ہیں کچھ لوگ اسے پسند کرتے ہیں اور کچھ ناپسند کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…