انقرہ(آن لائن) ترک صدر طیب اردگان کی جانب سے مظلوم کشمیریوں کی حمایت کرنے کے اپنے بیان پر ڈٹے رہنے پر بھارتی وزیراعظم نے ترکی کا دورہ منسوخ کردیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ترکی کا 2 روزہ دورہ منسوخ کردیا،
ترک صدر طیب اردگان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر سخت بیان دیا تھا۔ بھارت نے ترکی سے بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا جسے ترک صدر نے مسترد کردیا تھا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ترک صدر طیب اردگان کی جانب سے کشمیریوں کے حق میں اپنے بیان پر ڈٹے رہنے پر پریشانی میں مبتلا ہوگئے اور وہ پہلے ہی عالمی میڈیا کا سامنا کرنے سے کترا رہے ہیں بالخصوص کسی بھی ایسے ملک کا دورہ کرنے سے گھبرا رہے ہیں جس نے کشمیر پر بھارتی جارحیت کو آڑیہاتھوں لیا ہو۔ترک صدر طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر مودی سرکار پر شدید تنقید کی تھی اور عالمی قوتوں سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔واضح رہے کہ بی جے پی کی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وادی کو دوحصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا، تب سے تاحال کشمیر میں کرفیو نافذ ہے اور کاروباری سرگرمیاں، مواصلاتی نظام و ذرائع نقل وحمل معطل ہیں۔ ترک صدر طیب اردگان کی جانب سے مظلوم کشمیریوں کی حمایت کرنے کے اپنے بیان پر ڈٹے رہنے پر بھارتی وزیراعظم نے ترکی کا دورہ منسوخ کردیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ترکی کا 2 روزہ دورہ منسوخ کردیا، ترک صدر طیب اردگان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر سخت بیان دیا تھا۔