روم(این این آئی) سمندر کی تہہ میں ماں کے اپنے شیر خوار بچے کو سینے سے چمٹائے 10 دن پرانی لاش برآمد ہونے پر غوطہ خور رو پڑے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی میں تیونس سے آنے والی تارکین وطن کی کشتی 10 روز قبل بحیرہ روم میں ڈوب گئی تھی۔
غوطہ خوروں کی ایک ٹیم کو سمندر میں 60 میٹر گہرائی میں کشتی کے ملبے سے ایک خاتون کی لاش ملی۔غوطہ خوروں کا کہنا ہے کہ ماں نے اپنے بچے کو ڈوبنے سے بچانے کے لیے اپنے سینے سے چمٹائے رکھا ہوا تھا اور دس دن بعد بھی ماں بچہ اسی حالت میں مردہ پائے گئے۔ اس منظر نے انہیں رلا دیا۔ غوطہ خور ماں اور بچے کی لاش کو بہ مشکل ایک دوسرے سے علیحدہ کیا۔ یہ واقعہ ماں کی اپنی اولاد سے لازوال محبت کی ایک مثال ہے۔غربت سے پریشان اپنے اور بچوں کے اچھے مستقبل کے لیے تارکین وطن غیر قانونی طور پر خوشحال ممالک کا رخ کرتے ہیں اور اس دوران کشتی الٹنے کے واقعات میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں۔ ساحل پر مردہ پائے گئے شام کے ایلان، میکسیکو کے باپ بیٹی جو ایک دوسرے سے لپٹے ہوئے اور اب بحیرہ روم کے اس واقعے نے دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔واضح رہے کہ 10 روز قبل تیونس سے اٹلی جانے کی کوشش میں کشتی بحیرہ روم میں ڈوب گئی تھی جس میں 50 افراد سوار تھے جن میں سے 22 کو بچالیا گیا تھا جب کہ 28 مسافر ڈوب گئے تھے جن میں اکثریت بچوں اور خواتین شامل ہیں۔