نئی دہلی(این این آئی)بھارت کی سول سوسائٹی نے اپنے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کشمیر کی عوام نے سول نافرمانی کا فیصلہ کر لیا ہے۔رپورٹ کے مطابق کشمیر میں کاروبار اور دفاتر نہ کھولنا بھارت کیخلاف احتجاج ہے جو پہلے نہیں کیا گیا۔
سول سوسائٹی کے مطابق کشمیر میں حالات ویسے نہیں ہیں جیسے حکومت پیش کر رہی ہے، وادی میں بھارتی ملٹری لوگوں کو دکانیں کھولنے پر مجبور کر رہی ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارت مظلوم کشمیریوں کو جب چاہے حراست میں لے کر ظلم کر رہا ہے اور کشمیریوں نے کاروبار بند کر کے پر امن جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔کشمیری عوام اب بھارتیوں کے ساتھ مزید بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے، بھارت کی ہٹ دھرمی نے بات چیت کے راستے کو ہمیشہ کے لیے بند کر دیا ہے، بھارتیوں کے رویے نے کشمیریوں کو پر اسرار خاموش مظاہرین میں بدل دیا ہے۔سول سوسائٹی کے مطابق پر اسرار خاموش احتجاج اور سول نافرمانی طوفان سے پہلے کی نوید ہے۔خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو اور پابندیاں 71ویں روز بھی جاری ہیں اور 80 لاکھ افراد کی تاریخ کے سب سے طویل لاک ڈاؤن کے باعث قید دنیا کی خاموشی پر سوال اٹھا رہی ہے۔بھارت نے وادی میں پوسٹ پیڈ کی سروس بحال کی تاہم وادی میں انٹرنیٹ سروس ابھی تک بحال نہیں کی گئی۔ مواصلاتی بلیک آؤٹ نے مقبوضہ وادی کو پتھر کے دور میں دھکیل دیا ہے۔