ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

یمن میں خون خرابہ، اجتماعی ہجرت، کرپشن اور بھوک کے پانچ سال مکمل

datetime 22  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صنعاء (این این آئی )یمن میں پانچ سال قبل ایران کی حمایت اور مدد سے شیعہ ملیشیا حوثی گروپ نے حکومت وقت کے خلاف بغاوت کرکے اس کا تختہ الٹ دیا۔ اس کے بعد ملک ایک نئی اور تباہ کن خانہ جنگی کا شکار ہوا اور آج پانچ سال بعد یمن کے عوام بدترین انسانی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق یمنی باغیوں نے ملک کے عوام کو جرائم، دہشت گردی، خون خرابے، کرپشن، لوٹ مار اور بھوک و افلاس کے

سوا کچھ نہیں دیا۔ حوثیوں کی بغاوت کے نتیجے میں یمن اس وقت ملک دنیا کے بڑے بحران زدہ ملکوں میں شامل ہوچکا ہے۔حوثی باغیوں نے بھی لوگوں کے خلاف اپنا اسلحہ اٹھایا اور پانچ سال پیشتر انہوں نے دارالحکومت صنعا کے مرکز میں اپنی پہلی گولی چلائی۔ یمن جو ایک خوش حال اور پرامن ملک تھا حوثیوں کی دہشت گردی کی آماج گاہ بن کر غربت ، بھوک اور لوٹ مار کا مرکز بن چکا ہے۔موجودہ بغاوت کو یمن کی جدید تاریخ کی سب سے بڑی جنگ کے طور پر جانا جاتا ہے۔اس انقلاب کے یمن میں دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران پیدا کیا ہے۔ حوثی باغی اسے اپنی کامیابیوں میں شمار کرتے ہیں۔اس جنگ کو تضادات کی جنگ بھی کہا جاتا ہے۔ عوام بھوک ، ننگ، اور وبائی بیماری کے دہانے پر زندگی گزار رہے ہیں۔بلیک مارکیٹ پرقبضے نے حوثی لیڈروں کی دولت میں بے پناہ اضافہ کیا۔ تین سال سے ملک کی آمدن کے بیشتر ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدن حوثی باغیوں کی جیبوں میں جارہی ہے۔یہ بدعنوانی ہی ہے جس نے لوگوں کو پانی ، ایندھن اور بجلی جیسی بنیادی ضروریات سے محروم کردیا۔یمن میں جاری لڑائی کے دوران جہاں لاکھوں بچے اسکول جانے سے محروم ہیں وہیں حوثی ملیشیا ان کم سن جانوں کو جنگ کا ایندھن بنانے کے جرم سے بھی باز نہیں آرہی۔ بچوں کو قلم اور کتاب تھمانے کے بجائے ان کے ہاتھوں میں بندوق تھمائی جاتی ہے۔غربت زدہ والدین کو مجبور کیاجاتا ہیکہ وہ چند کوڑیوں کے عوض اپنے بیٹے کو جنگ میں بھرتی کرنے کی اجازت دیں۔اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق 50 لاکھ افراد جنگ کے باعث اس وقت پناہ گزین کیمپوں میں ہیں۔ رہی سہی کسر ہیضے کی وبا نے نکال دی ہے۔ اگرچہ حوثی باغی نعرہ توامریکا اور اسرائیل مردہ بادکا نعرہ لگاتے ہیں مگر فی الحال وہ یمن کے بچوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…