یمن میں خون خرابہ، اجتماعی ہجرت، کرپشن اور بھوک کے پانچ سال مکمل

22  ستمبر‬‮  2019

صنعاء (این این آئی )یمن میں پانچ سال قبل ایران کی حمایت اور مدد سے شیعہ ملیشیا حوثی گروپ نے حکومت وقت کے خلاف بغاوت کرکے اس کا تختہ الٹ دیا۔ اس کے بعد ملک ایک نئی اور تباہ کن خانہ جنگی کا شکار ہوا اور آج پانچ سال بعد یمن کے عوام بدترین انسانی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق یمنی باغیوں نے ملک کے عوام کو جرائم، دہشت گردی، خون خرابے، کرپشن، لوٹ مار اور بھوک و افلاس کے

سوا کچھ نہیں دیا۔ حوثیوں کی بغاوت کے نتیجے میں یمن اس وقت ملک دنیا کے بڑے بحران زدہ ملکوں میں شامل ہوچکا ہے۔حوثی باغیوں نے بھی لوگوں کے خلاف اپنا اسلحہ اٹھایا اور پانچ سال پیشتر انہوں نے دارالحکومت صنعا کے مرکز میں اپنی پہلی گولی چلائی۔ یمن جو ایک خوش حال اور پرامن ملک تھا حوثیوں کی دہشت گردی کی آماج گاہ بن کر غربت ، بھوک اور لوٹ مار کا مرکز بن چکا ہے۔موجودہ بغاوت کو یمن کی جدید تاریخ کی سب سے بڑی جنگ کے طور پر جانا جاتا ہے۔اس انقلاب کے یمن میں دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران پیدا کیا ہے۔ حوثی باغی اسے اپنی کامیابیوں میں شمار کرتے ہیں۔اس جنگ کو تضادات کی جنگ بھی کہا جاتا ہے۔ عوام بھوک ، ننگ، اور وبائی بیماری کے دہانے پر زندگی گزار رہے ہیں۔بلیک مارکیٹ پرقبضے نے حوثی لیڈروں کی دولت میں بے پناہ اضافہ کیا۔ تین سال سے ملک کی آمدن کے بیشتر ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدن حوثی باغیوں کی جیبوں میں جارہی ہے۔یہ بدعنوانی ہی ہے جس نے لوگوں کو پانی ، ایندھن اور بجلی جیسی بنیادی ضروریات سے محروم کردیا۔یمن میں جاری لڑائی کے دوران جہاں لاکھوں بچے اسکول جانے سے محروم ہیں وہیں حوثی ملیشیا ان کم سن جانوں کو جنگ کا ایندھن بنانے کے جرم سے بھی باز نہیں آرہی۔ بچوں کو قلم اور کتاب تھمانے کے بجائے ان کے ہاتھوں میں بندوق تھمائی جاتی ہے۔غربت زدہ والدین کو مجبور کیاجاتا ہیکہ وہ چند کوڑیوں کے عوض اپنے بیٹے کو جنگ میں بھرتی کرنے کی اجازت دیں۔اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق 50 لاکھ افراد جنگ کے باعث اس وقت پناہ گزین کیمپوں میں ہیں۔ رہی سہی کسر ہیضے کی وبا نے نکال دی ہے۔ اگرچہ حوثی باغی نعرہ توامریکا اور اسرائیل مردہ بادکا نعرہ لگاتے ہیں مگر فی الحال وہ یمن کے بچوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…