بدھ‬‮ ، 29 جنوری‬‮ 2025 

ٹرمپ کا طالبان سے مذاکرات کی منسوخی کافیصلہ، پاکستان کو نئی مشکل پڑ گئی،سرکاری عہدیدار کے چونکادینے والے انکشافات

datetime 9  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) امریکی صدرٹرمپ کی جانب سے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم کیے جانے کے اعلان سے نہ صرف افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا بلکہ یہ پاکستان کے لیے ایک نیا چیلنج بھی ہوگا ایک ایسے وقت میں جب اسلام آباد کو خارجہ پالیسی کے میدان میں پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے۔ابھی تک حکومت پاکستان کی جانب سے ٹرمپ کے اس اعلان کا باضابطہ سرکاری ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

حکومت کو اندازہ ہے کہ قیام امن کا راستہ کتنا ناہموار ہے تاہم اسلام آباد کو امید نہیں تھی کہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات ممکنہ امن معاہدے کے بالکل قریب پہنچنے کے بعد اچانک ختم ہوجائیں گے۔ایک سرکاری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان کو علم تھا کہ صدر ٹرمپ جلد طالبان کے چند سینئر رہنماؤں سے کیمپ ڈیوڈ میں ایک خفیہ ملاقات کرنے والے ہیں جس کے نتیجے میں افغانستان میں قیام امن کی راہ ہموار ہوگی اور اب اسلام آباد کو ان مذاکرات کے یوں اچانک ختم ہوجانے پر تشویش لاحق ہے کیونکہ ایسی صورت میں پاکستان کو دباؤ بڑھے گا کہ وہ افغان طالبان کو جنگ بندی پر آمادہ کرنے کے لیے مزید اقدامات اٹھائے۔صدر ٹرمپ کی جانب سے طالبان سے مذاکرات معطل کیے جانے کا سبب جمعرات کو کابل میں ہونے والے حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کو قرار دیا جارہا ہے۔تاہم پاکستان کا خیال ہے کہ اس کے پس پردہ دیگر محرکات اور وجوہات بھی ہوسکتی ہے جو یوں امریکا نے اچانک مذاکرات کو معطل کیا ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے شاید یہ سوچ کر مذاکرات منسوخ کیے ہوں تاکہ وہ طالبان کو مستقل جنگ بندی پر آمادہ کیا جاسکے جس کی وہ ہمیشہ سے مخالفت کرتے رہے ہیں، اور اگر یہ وجہ ہے تو پھر پاکستان کی اہمیت ایک بار پھر بڑھ جاتی ہے کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ اب پاکستان سے کہے گی کہ وہ افغان طالبان کو مستقل جنگ بندی پر آمادہ کرے۔

امریکا میں تجزیہ کار اور مبصرین یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا کسی فوجی کا قتل اصل وجہ تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوتا تو امریکا کو صرف اس سال کے بعد ہی طالبان کے ساتھ بات چیت نہیں کرنا چاہیے تھی کیونکہ صرف 16 امریکی امریکی فوجی اہلکار باغیوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے تھے۔ٹرمپ کے آخری لمحے کے فیصلے کے پیچھے ایک ممکنہ وجہ طالبان کو مستقل طور پر جنگ بندی پر راضی کرنا، دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے متنبہ کیا کہ“اگر وہ اس کی شرائط پر طالبان سے معاہدہ کرنے میں ناکام رہا تو امریکا پاکستان کو قربانی کا بکرا بنائے گا۔امریکی فوجیوں کی واپسی سے پاکستان کے لیے واشنگٹن کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کے مواقع بھی کھلیں گے جب ایسے وقت میں جب اسلام آباد کو کشمیر کے بارے میں بھارت کے ساتھ تناو کو روکنے کے پس منظر کے خلاف اپنی حمایت کی اشد ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…