ریاض(این این آئی) القاعدہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے الظواہری کی اہلیہ اور متعدد دیگر افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔ انہیں ایک سال قبل وزیرستان سے حراست میں لیا گیا جہاں وہ مسلسل فضائی حملوں سے بچنے کے لیے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
بیان میں القاعدہ نے پاکستانی حکومت، مسلح افواج اور امریکی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے القاعدہ کمانڈروں کے اہل خانہ کوغیرقانونی طور پرحراست میں رکھنے کا رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے مجرمانہ طرز عمل قرار دیا ہے۔مصری نژاد ایمن الظواہری سنہ 2011ء کو اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کے سربراہ مقرر ہوئے تھے۔