بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

مسئلہ کشمیر کے حل پر مودی سرکا ر نے واضح اعلان کر دیا

datetime 25  جون‬‮  2019 |

نئی دہلی(این این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کی جانب سے بھارتی حکومت کے ساتھ مثبت مذاکرات کی پیش کش کو دہشت گردی کے خلاف حالیہ اقدامات کے منافی قرار دے دیا۔واضح رہے کہ اے پی ایچ سی چیئرمین میر واعظ عمر فاروق سے متعلق کہا گیا کہ انہوں نے 22 جون کو کہا تھا کہ اگر نئی دہلی بامعنیٰ مذاکرات کا آغاز کرے گا تو

مثبت جواب ملے گا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق اس حوالے سے بی جے پی کے ترجمان انیل گپتا نے کہا کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت (بشمول حریت) پہلے عوامی سطح پر جموں و کشمیر کو غیر متنازع اور بھارت کا اہم حصہ قرار دے۔انیل گپتا نے کہا کہ حریت رہنماؤں کی جانب سے پیشگی شرائط‘ قبول کرنے سے قبل مذاکرات کے نتیجے میںانسداد دہشت گردی کے تمام اقدامات پر پانی پھیر جائے گا۔میر واعظ عمر فاروق نے سہ فریقی مذاکرات کا تذکرہ کیا تھا جس کے فریقین کشمیری قیادت، نئی دہلی اور اسلام آباد ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سہ فریقی مذاکرات کشمیر سمیت دیگر تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کریں گے۔حریت رہنما نے کہا تھا کہ ہم سب سے زیادہ متاثر ہونے والے فریق ہیں جہاں روزانہ ہمارے نوجوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اس لیے ہم مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں۔دوسری جانب جموں و کشمیر کے گورنر نے ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ حریت قیادت کے موقف میں نرمی آئی ہے اور وہ بات چیت کرنے پر آمادہ ہیں۔ادھر بی جے پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حریت رہنماؤں کی مشترکہ مذاحمتی قیادت (جے آر ایل) کشمیریوں کی نمائندگی نہیں کرتی اور انہوں نے پاکستان کی وجہ سے کشمیریوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کا خون کروایا۔انہوں کا کہنا تھا کہ اب حریت رہنما اپنے موقف میں تبدیلی لائے ہیں اور علیحدگی پسند کو فروغ دے رہے ہیں۔دوسری جانب جموں و کشمیر کے گورنر نے ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ حریت قیادت کے موقف میں نرمی آئی ہے اور وہ بات چیت کرنے پر آمادہ ہیں۔ادھر بی جے پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حریت رہنماؤں کی مشترکہ مذاحمتی قیادت (جے آر ایل) کشمیریوں کی نمائندگی نہیں کرتی اور انہوں نے پاکستان کی وجہ سے کشمیریوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کا خون کروایا۔انہوں کا کہنا تھا کہ اب حریت رہنما اپنے موقف میں تبدیلی لائے ہیں اور علیحدگی پسند کو فروغ دے رہے ہیں۔بھارتی کی حکمراں بی جے پی کے ترجمان نے مزید کہا کہ جے آر ایل کشمیری پاور بروکر کی بنیاد پر موقف اختیار کرتی ہے جبکہ وہ محض جماعت اسلامی کشمیر (جے ای آئی کے) کے حمایت پر زندہ ہیں۔انیل گپتا کا کہنا تھا کہ محض نئی دہلی سے مذاکرات کی اپیل ذہن تبدیل ہونے کی علامت نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…