اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

مسئلہ کشمیر کے حل پر مودی سرکا ر نے واضح اعلان کر دیا

datetime 25  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کی جانب سے بھارتی حکومت کے ساتھ مثبت مذاکرات کی پیش کش کو دہشت گردی کے خلاف حالیہ اقدامات کے منافی قرار دے دیا۔واضح رہے کہ اے پی ایچ سی چیئرمین میر واعظ عمر فاروق سے متعلق کہا گیا کہ انہوں نے 22 جون کو کہا تھا کہ اگر نئی دہلی بامعنیٰ مذاکرات کا آغاز کرے گا تو

مثبت جواب ملے گا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق اس حوالے سے بی جے پی کے ترجمان انیل گپتا نے کہا کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت (بشمول حریت) پہلے عوامی سطح پر جموں و کشمیر کو غیر متنازع اور بھارت کا اہم حصہ قرار دے۔انیل گپتا نے کہا کہ حریت رہنماؤں کی جانب سے پیشگی شرائط‘ قبول کرنے سے قبل مذاکرات کے نتیجے میںانسداد دہشت گردی کے تمام اقدامات پر پانی پھیر جائے گا۔میر واعظ عمر فاروق نے سہ فریقی مذاکرات کا تذکرہ کیا تھا جس کے فریقین کشمیری قیادت، نئی دہلی اور اسلام آباد ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سہ فریقی مذاکرات کشمیر سمیت دیگر تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کریں گے۔حریت رہنما نے کہا تھا کہ ہم سب سے زیادہ متاثر ہونے والے فریق ہیں جہاں روزانہ ہمارے نوجوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اس لیے ہم مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں۔دوسری جانب جموں و کشمیر کے گورنر نے ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ حریت قیادت کے موقف میں نرمی آئی ہے اور وہ بات چیت کرنے پر آمادہ ہیں۔ادھر بی جے پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حریت رہنماؤں کی مشترکہ مذاحمتی قیادت (جے آر ایل) کشمیریوں کی نمائندگی نہیں کرتی اور انہوں نے پاکستان کی وجہ سے کشمیریوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کا خون کروایا۔انہوں کا کہنا تھا کہ اب حریت رہنما اپنے موقف میں تبدیلی لائے ہیں اور علیحدگی پسند کو فروغ دے رہے ہیں۔دوسری جانب جموں و کشمیر کے گورنر نے ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ حریت قیادت کے موقف میں نرمی آئی ہے اور وہ بات چیت کرنے پر آمادہ ہیں۔ادھر بی جے پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حریت رہنماؤں کی مشترکہ مذاحمتی قیادت (جے آر ایل) کشمیریوں کی نمائندگی نہیں کرتی اور انہوں نے پاکستان کی وجہ سے کشمیریوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کا خون کروایا۔انہوں کا کہنا تھا کہ اب حریت رہنما اپنے موقف میں تبدیلی لائے ہیں اور علیحدگی پسند کو فروغ دے رہے ہیں۔بھارتی کی حکمراں بی جے پی کے ترجمان نے مزید کہا کہ جے آر ایل کشمیری پاور بروکر کی بنیاد پر موقف اختیار کرتی ہے جبکہ وہ محض جماعت اسلامی کشمیر (جے ای آئی کے) کے حمایت پر زندہ ہیں۔انیل گپتا کا کہنا تھا کہ محض نئی دہلی سے مذاکرات کی اپیل ذہن تبدیل ہونے کی علامت نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…