اسلام آباد( آن لائن ) امریکہ نے الزام عائد کیا ہے کہ خلیج اومان میں دو بحری جہازوں پرہونے والے حملوں سے کچھ گھنٹے قبل ایران نے اس کے ایک ڈرون کو بھی زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا نشانہ بنایا تھا۔یہ الزام ایک اعلی امریکی عہدیدار نے امریکی نشریاتی ادارے سے بات چیت میں لگایا ہے۔امریکی عہدیدار کے مطابق میزائل سے نشانہ خطا ہوا جس کی وجہ سے فائر کیا جانے والا میزائل سمندر میں جا گرا۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ ایک امریکی ڈرون ایم کیو-9 نے اس ایرانی کشتی کی شناخت کی جو نشانہ بننے والے آئل ٹینکرز کے قریب دکھائی دے رہی ہے۔اسرائیل کے مقر اخبار ہیرٹز کے مطابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ کو یقین ہے کہ گزشتہ دنوں حوثی باغیوں نے امریکی ڈرون کو نشانہ بنایا تھا اس کی پشت پر بھی ایران ہی تھا۔ نشانہ بننے والا امریکی ڈرون بحیرہ احمر میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ہیرٹز کے مطابق امریکہ نے پہلے ہی الزام عائد کیا ہے کہ خلیج اومان میں دو بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اس کا ذمہ دار ایران ہے جب کہ ایران نے اس الزام سے صریحا انکار کیا ہے۔خلیج اومان میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے سے امریکہ اور ایران کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی انتہا کو پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے خطے کے تمام ممالک میں گہری تشویش پائی جارہی ہے۔امریکہ کی جانب سے ایران کو بحری جہازوں پر حملے کا ذمہ دار قرار دینے کے بعد برطانیہ نے بھی ایران کو مورد الزام ٹھہرا دیا ہے۔برطانیہ کے وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں واضح طور پر کہا ہے کہ ان کے ملک کو یقین ہے کہ خلیج اومان میں دو تیل بردار جہازوں پر ہونے والے حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔ ان کا موقف تھا کہ تیل بردار جہازوں پر حملے کا کسی اور ملک کو فائدہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے یقین سے کہا کہ ایران کے علاوہ کوئی دوسرا ملک اس کا ذمہ دار نہیں ہے۔