اومان (این این آئی)اردن کی وزارتِ خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں، معتکفین اور روزہ داروں خلاف اسرائیلی ریاست کے اشتعال انگیز اقدامات اور ماہ صیام کے دوران صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اردنی وزارت خارجہ نے قبلہ اول اور حرم قدسی میں اسرائیلی اشتعال انگیز سرگرمیوں پر صہیونی ریاست سے باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام اور یہودی آباد کار حرم قدسی شریف کی مسلسل اشتعال انگیز انداز میں بے حرمتی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بناتیہیں۔ دوسری طرف اسرائیلی پولیس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت محکمہ اوقاف کے عملے کو گرفتار کرکے اوقاف کے امور میں کھلی مداخلت کررہی ہے۔عمان حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں اور ان کے نتیجے میں خطے میں تشدد کی ایک نئہی لہر اٹھ سکتی ہے۔اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضا نے کہا کہ حکومت نے سفارتی چینلز سے اسرائیلی حکومت کو اپنا احتجاج پہنچا دیا ہے۔ اس احتجاجی یاداشت میں حرم قدسی میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ ماہ صیام کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی آباد کار مل کر مسجد اقصیٰ پر یلغار کرتے رہے ہیں۔ ماہ صیام کے آخری ایام میں یہودیوں کی تعطیلات کے موقع پرقبلہ اول میں سخت کشیدگی دیکھی گئی۔ماہ صیام کے آخری عشرے میں یہودی آبادکاروںکو قبلہ اول کے احاطے میں داخلیکی اجازت نہیں دی جاتی مگر اس بار صہیونی حکام نے یہ روایت بھی توڑ?دی اور بار بار مسجد میں گھس کرمسلمان روزہ اور معتکفین کو زدو کوب کیا جاتا ہے۔حرم قدسی اور مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروںکی اشتعال انگیز سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں دیکھی گئی ہیں جب دوسری جانب صہیونی ریاست ‘متحدہ القدس’ کی تقریبات اور سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں مشرقی بیت المقدس پرقبضہ کرلیا تھا۔ اس کے مشرقی اور مغربی القدس کی وحدت کے حوالے دو جون کا دن منایا جاتا ہے۔ اس سال یہ دن ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ماہ صیام جاری ہے اور مسجد اقصیٰ میں بڑی تعداد میںمسلمان عبادت کے لیے آ رہے ہیں۔