کابل(این این آئی)افغان امن مذاکراتی عمل میں پیش رفت کے بعد امریکی فوج نے افغان حکومت اور طالبان کے زیر اثر علاقوں کی نگرانی کا کام روک دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان میں امریکی فورسز کے ترجمان نے بتایا کہ نیٹو سپورٹ مشن (آر ایس) نے یہاں افغان طالبان اور حکومت کے زیر اثر علاقوں کی نگرانی کرنا چھوڑ دی جبکہ انٹیلی جنس کمیونٹی اپنے طور پر یہ کام کر رہی ہے۔تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ انٹیلی جنس کمیونٹی کی تشخص کا عمل جاری رہے گا یا پھر یہ بھی رک جائے گا؟
امریکی فوج کے نگراں ادارے ایس آئی جی اے آر کے سربراہ نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ امریکا کے ٹیکس دہندہ گان کے لیے اندازہ لگانے کے لیے بھی معلومات نا مکمل ہے کہ آیا ان کی افغانستان میں سرمایہ کاری کامیاب ہوئی ہے یا نہیں؟خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ حکومت کا ملک کے 53.8 فیصد علاقے پر مکمل کنٹرول ہے جہاں تقریباً ملک کی 63.5 فیصد آبادی موجود ہے جبکہ دیگر علاقے طالبان کے زیر اثر ہیں۔