استنبول(آن لائن)ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن مارچ کے آخرمیں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد حکمراں جماعت ‘آق’ میں موجود اپنے مخالفین پر برس پڑے اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگے ہیں۔ ایردوآن اور ان کے مقربین کاخیال ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں بڑے شہروں میں ان کی شکست غیرمحدود گروپوں کی دھاندلی کا نتیجہ ہے۔
ایردوآن اور ان کے حامیوں کی طرف سے انتخابی نتائج پر شکایات کیانبار لگا دیے ہیں۔ پارٹی اجلاس سے خطاب میں صدر طیب ایردوآن نے کسی لیڈر کانام لیے بغیر کہا کہ’ہمیں ایک ہی وقت میں خارجی اورداخلی محاذوں پر لڑائی کا سامنا ہے۔ ایک طرف ہم بیرون ملک گروپوں سے لڑرہے ہیں اور دوسری طرف ہمارے درمیان (مراد آق پارٹی) کے اندر ایسے لوگ موجود ہیں جو ہمیں نیچا دکھانا چاہتیہیں۔ انہوں نے ہمیں مایوس اور رسوا کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے پارٹی میں موجود اپنے سیاسی مخالفین کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ انتخابات کیدوران کس صوبے اور کس ریاست میں کیا ہوا۔اس پارٹی میں رہنے ہوئے جن لوگوں نے دھاندلی کی کوشش کی انہیں اپنا محاسبہ کرنا اور اپنے افعال کا خود ذمہ دار ہونا ہوگا۔صدر ایردوآن کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی میں موجود ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں گے جو بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کے ذمہ دار ہیں۔تاہم صدر ایردوآن نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ اپنی جماعت میں موجود سیاسی مخالفین کے خلاف کس قسم کی قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن مارچ کے آخرمیں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد حکمراں جماعت ‘آق’ میں موجود اپنے مخالفین پر برس پڑے اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگے ہیں۔ ایردوآن اور ان کے مقربین کاخیال ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں بڑے شہروں میں ان کی شکست غیرمحدود گروپوں کی دھاندلی کا نتیجہ ہے۔ ایردوآن اور ان کے حامیوں کی طرف سے انتخابی نتائج پر شکایات کیانبار لگا دیے ہیں۔