اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

کرنل قذافی نے اپنی موت سے قبل 30 ملین ڈالر کی رقم کس ملک کے سابق صدر کی رہائش گاہ پرچھپائی؟حیرت انگیزانکشاف

datetime 20  اپریل‬‮  2019 |

طرابلس(این این آئی)لیبیا کے سابق مرد آہن کرنل معمر قذافی کے مرنے کے بعد بھی ان کی دولت کے چرچے ہیں۔ خباری رپورٹس میں اس حوالے سے ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کرنل قذافی نے اپنی موت سے قبل سنہ 2011ء میں 30 ملین ڈالر جنوبی افریقا کے سابق صدر جیکوب زوما کی رہائش گاہ پرچھپائے تھے۔

برطانوی اخبارکی رپورٹ کے مطابق صدر سابق جیکوب زوما کی رہائش گاہ سے کرنل قذافی کی چھپائی گئی رقم نکال افریقا کی اسواتینی نامی ریاست منتقل کی گئی۔ ماضی میں یہ ریاست سوازیلینڈ کے نام سے جانی جاتی تھی۔اخباری رپورٹ میں بتایا گیا کہ لیبی حکومت نے جنوبی افریقا کے موجودہ صدر سیریل رامافوزا کو ایک درخواست دی ہے جس میں ان سے کرنل قذافی کی رقم واپس طرابلس کے حوالے کرنے کو کہا گیا ۔صدر راما فوزا نے مارچ میں اسواتینی ریاست کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے میں وزراء بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے اسواتینی ریاست کے بادشاہ مسواتی سوم کے ساتھ کرنل قذافی کی رقوم سے متعلق بات چیت کی تھی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسواتینی ریاست کے بادشاہ نے رامافوزا کے ساتھ دوسری ملاقات جوہانسبرگ کے تامبو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بھی ملاقات کی۔ اس دوسری ملاقات میں بھی کرنل قذافی کے چھاپے گئے اثاثوں کی واپسی کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ کرنل قذافی نے تیل کے وسائل سے اربوں ڈالر کی رقم حاصل کی اور اسے دنیا کے مختلف ملکوں میں خفیہ طریقے سے چھپا دیا تھا۔2010ء میں لیبیا کی تیل سے حاصل ہونے والی سالانہ آمدن 30 ارب ڈالر تھی مگر اس وقت بے روزگاری کی شرح بھی زیادہ تھی اور عام شہری معاشی مسائل سے دوچار تھے۔برطانوی اخبار کے مطابق سنہ 2010ء میں کرنل قذافی نے ملک میں سونے کے محفوظ ذخائر کا پانچواں حصہ ایک ارب ڈالر میں فروخت کردیا تھا۔ انہوں نے رقم کا ایک بڑا حصہ خفیہ بنک کھاتوں اور کمپنیوں کے ذریعے چھپا دیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…