جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

سی پیک پر بھارت کو منہ کھانی پڑگئی ، اعتراضات پر چین نے ایسا جواب دیدیا جسنےمودی سرکار کا ہوش اڑاکر رکھ دیا

datetime 17  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے بھارت کے سی پیک پر اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے پر جلد بازی کا مظاہرہ نہ کرے ۔ قومی اخبار نے بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاک چین اقتصادی رہداری اعتراضات کا بہانہ بنا کر بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے ہونیوالے دوسرے اجلاس میں شرکت سے

انکار کے عمل کو بلا جواز قراردیتے ہوئے بھارت کو جلد بازی میں فیصلہ کرنے سےباز رہنے کا کہا ہے ۔ بھارت نے 2017میں بیلٹ روڈ فورم کے پہلے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا ۔ چین کی وارت خارجہ کے ترجمان لو کنگ کا میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا کہ بی آر آئی ایک معاشی پروجیکٹ ہے جس میں جنوبی ایشیائی ، خلیجی ممالک اور یورپی ممالک ایک دوسرے کیساتھ منسلک ہو جائیں اور تجارتی فوائد حاصل کریں گے ۔ اس پروجیکٹ کا کسی بھی زمینی تنازع یا ملکیت سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اس لیے بھارت بے جا کی ضد چھوڑ دے ۔ واضح رہے کہ چین میں 25اپریل سے 27اپریل کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ فورم کادوسرا اجلاس ہونے جارہا جس میں پاکستان ، ترکی اور روس کےسربراہان سمیت 40ممالک کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے تاہم بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سی پیک پر بلاجواز اعتراض کی آڑ میں اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…