نئی دہلی(این این آئی )بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سربراہ نے غیر قانونی مسلمان مہاجرین کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے وعدہ کیا ہے کہ انہیں خلیج بنگال میں پھینک دیا جائے گا۔مودی کا دایاں بازو تصور ہونے والے امیت شاہ کے اس بیان پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے تنقید کی گئی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اس بیان کو
ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے مشرقی ریاست بنگال میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اس طرح کے مہاجرین کو دیمک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیرونی لوگ بنگال کی سرزمیں میں دیمک کی طرح ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی دراندازوں کو ایک ایک کرکے اٹھائے گی اور انہیں خلیج بنگال میں پھینک دے گی۔مودی کا دایاں بازو تصور ہونے والے امیت شاہ کے اس بیان پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے تنقید کی گئی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اس بیان کو ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے۔کیرالا کرسچن فورم کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ بیان ایک سیکیولر ریاست قوم کی شناخت اور خود مختاری پر براہ راست حملہ ہے۔دوسری جانب بی جے پی کے ترجمان نے پارٹی صدر کی تقریر پر اپنا ردعمل دینے سے گریز کیا۔کانگریس کے ترجمان سنجے جھا کا کہنا تھا کہ امیت شاہ کا بیان ووٹرز کو تعصب کی جانب دھکیلنے کی براہ راست کوشش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا سیاسی ماڈل نفرت کے ٹمپریچر کو بڑھانے اور اس ٹمپریچر میں بھارت کو مذہبی طور پر تقسیم کرنے کیلئے ہے۔