جمعرات‬‮ ، 06 مارچ‬‮ 2025 

بھارتی انتخابات، گوگل اشتہار ات پر کروڑوں روپے خرچ،سب سے زیادہ اخراجات بھارتی حکمران جماعت نے نہیں بلکہ کس نے کئے؟ حیرت انگیزانکشاف

datetime 4  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن ) بھارتی حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) نے انتخابی مہم کے دوران انٹرنیٹ پر صرف گوگل اشتہارات کے لیے ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم خرچ کردی لیکن پھر بھی تامل ناڈو کی سیاسی جماعت سے پیچھے ہے۔ بھارتی ویب سائٹ ٹائمز آف انڈیا نے انڈین ٹرانسپرنسی کی رپورٹ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک ان سیاسی جماعتوں نے صرف گوگل اشتہارات پر 3 کروڑ 76 لاکھ بھارتی روپے سے زائد خرچ کردیا،

اور اس میں بی جے پی، تیلگو دیشم پارٹی، وائی آر ایس کانگریس پارٹی نمایاں ہے۔ تاہم اس آندھرا پردیش کی ایک سیاسی جماعت تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور اس کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو پر اشتہارات کی 2 علیحدہ علیحدہ کمپنیوں نے پیسہ خرچ کیا جس کے ساتھ ہی وہ انتخابی مہم کے دوران گوگل اشتہارات پر سب سے زیادہ پیسہ خرچ کرنے والے شخص بن گئے۔انڈین ٹرانسپرنسی کا کہنا تھا کہ مذکورہ رقم 19 فروری 2019 کے بعد خرچ کی گئی جس میں 32 فیصد بھارتی جنتا پارٹی نے خرچ کی جبکہ کانگریس نے صرف 0.14 فیصد خرچ کیا۔ اعداد و شمار کے مطابق بھارتی جنتا پارٹی نے ایک کروڑ 21 لاکھ روپے صرف ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں گوگل اشتہارات پر خرچ کردئیے۔ تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور اس کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کی پروموشن کے لیے کام کرنے والی پرامانیا اسٹریٹیجی کنسلٹنگ پروائیویٹ لیمیٹڈ نے اب تک 85 لاکھ 25 ہزار روپے خرچ کرچکی ہے۔اس کے علاوہ ایک اور کمپنی ڈیجیٹل کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ نے نائیڈو اور اس کی پارٹی کی پروموشن کے لیے 63 لاکھ 43 ہزار بھارتی روپے خرچ کیے۔آندھرا پردیش کے جگن ریڈی کی سربراہی میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے ایک کروڑ 4 لاکھ اور کانگریس نے 54 ہزار بھارتی روپے خرچ کیے۔ اسی طرح ڈ سائی چرن ریڈی نے وائی ایس آر کے امیدوار کو فروغ دینے کے لیے 26 ہزار 4 سو روپے خرچ کیے گئے۔ادھر گوگل نے پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر 11 میں سے 4 سیاسی جماعتوں کے ایڈورٹائزرز کو بلاک کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت میں 11 اپریل سے عام انتخابات کا آغاز ہورہا ہے جو 6 ہفتوں تک جاری رہیں گے جن کا اختتام 19 مئی کو ہوگا جہاں تقریباً 90 کروڑ افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔بھارت کے ایوان زیریں (لوک سبھا) کے 543 اراکین کا چنا ؤ عام انتخابات سے ہوگا۔انتخابات میں امیت شاہ کی حکمراں جماعت بھارتی جنتا پارٹی اور کانگریس میں بڑے مقابلے کی توقع کی جارہی ہے جبکہ ان دونوں جماعتوں کا مختلف ریاستوں میں مقامی سیاسی جماعتوں سے کڑا مقابلہ دیکھنے میں آسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار


سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…