نئی دہلی (این این آئی)نیشنل کانفرنس کے صدر اور مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 14 فروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہونے والے حملے میں 40 اہلکاروں کی ہلاکت پر شک کا اظہار کر دیا ہے
جس سے پورے ہندوستان میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انڈین وزیر اعظم نریندرا مودی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی حالیہ پالیسوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کتنے سپاہی ہندستان کے مارے گئے چھتیس گڑھ میں؟ کیا کبھی مودی جی وہاں پھول چڑھانے کیلئے گئے؟ کیا کبھی انہوں نے اْن کے خاندانوں سے ہمدردی ظاہر کی۔؟ یا جتنے سپاہی یہاں مرے ان کیلئے کچھ کہا؟ وہ 40 لوگ سی آر پی ایف کے مارے گئے اس کا بھی مجھے شک ہے؟۔ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ میزائل جو اْس نے سٹیلائٹ کو مارنے کیلئے چھوڑا وہ منموہن سنگھ نے تیار کرایا تھا،آج الیکشن تھا، دکھانے کیلئے ہنومان جی تشریف لائے ہیں،اْس نے بٹن دبایا اور ایک بٹن غلط دب گیا جس سے ائیر فورس کا ہیلی کاپٹر گر گیا اور ہمارے 6 جوان مارے گئے نیشنل کانفرنس کے صدر اور مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 14 فروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہونے والے حملے میں 40 اہلکاروں کی ہلاکت پر شک کا اظہار کر دیا ہے جس سے پورے ہندوستان میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔