نئی دہلی(نیوزڈیسک) بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کو اذیت دینے کا ایک اور بہانہ ڈھونڈ لیا، انتہا پسندوں نے اعلان کر دیا کہ کھلی جگہوں پر نمازِ جمعہ نہیں پڑھنے دیں گے۔تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسند ہندو اب مسلمانوں کو کھلی جگہوں میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکنے لگے،
سابق بھارتی جج ہندوؤں کے اس انتہا پسندانہ رویے پر برس پڑے۔ مسلمانوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کٹجو کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔مارکنڈے کٹجو کا کہنا تھا کہ اگر کوئی نماز پڑھ رہا ہے تو وہ کسی کا ہاتھ یا سر تو قلم نہیں کر رہا، اس پر اعتراض کیوں ہے، مسلمانوں کو میدانوں اور پارکوں میں نماز پرھنے سے روکنا غلط ہے۔خیال رہے کہ بھارت میں آر ایس ایس اور دوسری انتہا پسند تنظیموں کو کھلے میدانوں میں جمع ہونے کی اجازت ہے، تو مسلمانوں کو مذہبی عبادات کی ادائیگی کی اجازت کیوں نہیں؟چند ماہ قبل ہریانہ کے گوڑ گاؤں میں انتہا پسند ہنندوؤں نے نعرے لگاتے ہوئے با قاعدہ طور پر مسلمانوں کو نماز جمعہ سے روک دیا تھا جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر تیزی سے وائرل ہو گئی تھی، بعد ازاں چھ انتہا پسند ہندوؤں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔ بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کو اذیت دینے کا ایک اور بہانہ ڈھونڈ لیا، انتہا پسندوں نے اعلان کر دیا کہ کھلی جگہوں پر نمازِ جمعہ نہیں پڑھنے دیں گے۔تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسند ہندو اب مسلمانوں کو کھلی جگہوں میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکنے لگے، سابق بھارتی جج ہندوؤں کے اس انتہا پسندانہ رویے پر برس پڑے۔ مسلمانوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتا ہوں