واشنگٹن(آئی این پی)امریکی عدالت نے ٹرمپ کے سابق مشیر قومی سلامتی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے امریکا کو بیچ ڈالا، عدالت نے الیکشن میں مبینہ روسی مداخلت کے کیس میں مزید تعاون کے لیے فلن کی سزا موخر کردی، وائٹ ہاوس ترجمان سارا سینڈرز کا
کہنا ہے کہ فلن کا ایف بی آئی سے جھوٹ بولنا باعث تشویش ہے، فلن کی سزا موخر کرنا عدالت اور ملزم کا معاملہ ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کو امریکی عدالت نے ٹرمپ کے سابق مشیر قومی سلامتی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے امریکا کو بیچ ڈالا، عدالت نے الیکشن میں مبینہ روسی مداخلت کے کیس میں مزید تعاون کے لیے فلن کی سزا موخر کردی۔روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ مائیکل فلن کو جیل نہ بھیجا جائے کیونکہ انہوں نے تحقیقات میں تعاون کیا ہے، جج نے مائیکل فلن کے کردار کو گھناونا قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وائٹ ہاوس کو بھی گمراہ کیا، نتیجتا وائٹ ہاوس نے بھی عوام سے جھوٹ بولا۔مائیکل فلن نے 2017 میں اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے روسی سفیر سے گفتگو کے بارے میں ایف بی آئی سے جھوٹ بولا۔وائٹ ہاوس ترجمان سارا سینڈرز کا کہنا ہے کہ فلن کا ایف بی آئی سے جھوٹ بولنا باعث تشویش ہے، فلن کی سزا موخر کرنا عدالت اور ملزم کا معاملہ ہے۔