نئی دہلی(این این آئی )بھارت میں حکام نے محبت کی بے مثال علامت سمجھے جانے والے تاج محل کو دیکھنے کے لیے شہریوں اور غیر ملکیوں کی داخلہ فیس میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد آنے والے افراد کی مجموعی تعداد کو کم کرنا اور ملک کے اس اہم ترین سیاحتی مقام کو لاحق نقصانات پر روک لگانا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تاج محل کو دیکھنے کے لیے ہر روز دس سے پندرہ ہزار افراد آتے ہیں جن میں اکثریت بھارتی شہریوں کی ہوتی ہے۔
سال 2016 میں تاج محل کا دیدار کرنے کے لیے 65 لاکھ افراد نے اس سفید سنگ مرمر کے مقبرے کا رخ کیا۔ یہ مقبرہ مشہور مغل حکمراں شاہ جہاں نے اپنی بیگم ممتاز محل کے واسطے تعمیر کروایا۔نئے اعلان کے تحت تاج محل کو دیکھنے کے لیے آنے والے مقامی بھارتی شہریوں کو 50 روپے کے بجائے اب 250 روپے داخلہ فیس ادا کرنا ہو گی جب کہ دنیا کے عجائبات میں شمار ہونے والی اس پرشکوہ عمارت کے دیدار سے لطف اندوز ہونے کے لیے غیر ملکی شہریوں اور سیاحوں کے واسطے داخلہ فیس اب 16 ڈالر کے بجائے 19 ڈالر ہو گی۔بھارت میں آثار قدیمہ کے تحفظ کی اتھارٹی کے ایک عہدے دار کے مطابق داخلہ فیس میں حالیہ اضافے سے تاج محل کو دیکھنے کے لیے آنے والوں کی تعداد میں 15% سے 20% کی کمی واقع ہو گی۔ عہدے دار کا کہنا تھا کہ داخلہ فیس سے حاصل آمدنی کو تاج محل کی دیکھ بھال اور تحفظ پر خرچ کیا جائے گا۔ماہرین کے نزدیک یومیہ بنیادوں پر آنے والوں کی بڑی تعداد سے تاج محل کے سنگ مرمر کے فرش، دیواروں اور دیگر متعلقہ اشیا کو مستقل ضرر پہنچتا ہے۔علاوہ ازیں حکام اس بات کی بھی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ آگرہ شہر میں آلودگی کی بلند سطح کے سبب تاج محل کے سنگ مرمر کا رنگ زرد پڑنے سے بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔