نیویارک (آئی این پی) سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی مبینہ ریکارڈنگ سے متعلق نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ باس لفظ مبینہ طور پر محمد بن سلمان کے لیے استعمال کیا گیا۔نیویارک ٹائمز میں دعوی کیا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ریکارڈنگ میں باس لفظ مبینہ طور پر محمد بن سلمان کے لیے استعمال کیا گیا اور
مبینہ ڈیتھ اسکواڈ نے قتل سے متعلق باس کو آگاہ کرنے کا کہا۔امریکی اخبار کے مطابق ریکارڈنگ میں مبینہ ڈیتھ اسکواڈ میں ایک شخص مہر عبدالعزیز مطرب کو سنا گیا جس نے فون کرکے عربی میں گفتگو کی، مہر عبدالعزیز مطرب ایک سیکیورٹی اہلکار ہیں جو ولی عہد کے ساتھ اکثر سفر کرتے ہیں۔دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ریکارڈنگ کی تصدیق کی تھی، کینیڈین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس نے ریکارڈنگ سنی ہے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق ریکارڈنگ کو جمال خاشقجی قتل کیس کا سب سے اہم ثبوت تصور کیا جارہا ہے، ریکارڈنگ امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، سعودی عرب سمیت کئی ممالک کو مہیا کی گئی ہے۔واضح رہے کہ ترک صدر اردوان نے کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے قاتل 18 مشتبہ افراد ہیں جنہیں سعودی عرب میں گرفتار کیا گیا، یہ واضح ہونا چاہئے کہ انہیں قتل کا حکم کس نے دیا تھا۔یاد رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔20 اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔