دبئی(این این آئی)انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے یمن کی حوثی ملیشیا پر الحدیدہ شہر میں اسپتالوں کو جان بوجھ کر فوجی اڈوں میں تبدیل کرنے کا الزام عاید کیا ہے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایمنسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ حوثی ملیشیا نے حال ہی میں الحدیدہ کے علاقے مئی 22 میں ایک اسپتال کی چھت پر اپنے جنگجوؤں کو
تعینات کیا تھا ۔تنظیم نے اس کو ایک خطرناک پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ اس کے اسپتال کے عملہ اور مریضوں کے لیے خطرناک مضمرات ہو سکتے تھے۔مشرقِ اوسط میں ایمنسٹی کے ڈائریکٹر سماح حدید نے کہا کہ اسپتال کی چھت پر حوثی جنگجوؤں کی موجودگی بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی تھی۔ایسی صورت حال میں اگر کوئی بھی حملہ کرتا ہے تو وہ جنگی جرم کا مرتکب ہوگا۔ایک طبی ذریعے نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ حوثی ملیشیا کے جنگجوؤں نے مئی 22 اسپتال کے طبی عملہ کو باہر نکل جانے پر مجبور کیا تھا اور اپنے نشانہ بازوں کو اس کی چھت پر متعیّن کردیا تھا۔یمن کی سرکاری فوج الحدیدہ میں حوثی ملیشیا کے خلاف کارروائی کررہی ہے اور وہ اس شہر کے مرکز کے نزدیک پہنچ چکی ہے۔اس نے حوثی ملیشیا کے خلاف شدید جھڑپوں کے بعد اس اسپتال اور اس کے نواحی علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور حوثیوں کو وہاں سے پسپا ہونے پر مجبور کردیا ہے۔اس سے ایک روز پہلے ہی یمن کی مسلح افواج نے الحدیدہ کے مشرق میں واقع الصالح شہر پر بھی شدید لڑائی کے بعد کنٹرول حاصل کر لیا تھا اور کیلو 19 کے علاقے سے آگے لڑائی جاری تھی۔