دمشق(این این آئی)شامی فوج نے وسطی شہر تدمر میں ایک چھاپا مار کارروائی کے بعد انیس دروز خواتین اور بچوں کو داعش کے چنگل سے بازیاب کرا لیا ہے۔داعش نے انھیں جولائی میں السویدہ شہر اور اس کے نواحی دیہات سے حملوں کے دوران میں اغوا کر لیا تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق داعش کے جنگجوؤں نے 25 جولائی کو صوبہ السویدہ کے نزدیک واقع صحرائی علاقے سے
السویدہ شہر اور اس کے نواحی دیہات پر دھاوا بولا تھا اور خودکش بم دھماکے کیے تھے جن میں کم سے کم ڈھائی سو افراد ہلاک ہوگئے تھے اور وہ قریباً تیس افراد کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ یرغمالیوں کو تاریخی شہر تدمر ( پلمائرا) کے شمال مشرق میں واقع صحرائی علاقے سے بازیاب کرایا گیا ہے اور فوج نے وہاں داعش کے انتہا پسندوں کے خلاف اہدافی کارروائی کی ہے۔تاہم اس نے یہ نہیں بتایا کہ فوج نے یہ کارروائی کب کی تھی۔اس گروپ میں شامل چھے یرغمالیوں کو اکتوبر میں بازیاب کرا لیا گیا تھا اور داعش نے اگست میں ایک یرغمالی کا سرقلم کردیا تھا۔ دروز حکام اور داعش کے درمیان ان یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات چیت بھی ہوئی تھی۔روس نے الگ سے بھی اس معاملے پر داعش سے بات چیت کی تھی۔صوبہ السویدہ پر شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کی عمل داری چلی آرہی ہے ۔ السویدہ شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں زیادہ تر دروز اقلیت کے لوگ آباد ہیں۔وہ شام میں جاری خانہ جنگی کی مخالفت کرتے رہے ہیں اور اس مذہبی اقلیت سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی اکثریت شامی فوج میں ملازم ہے۔