اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

جمال خاشقجی کا ترکی میں بہیمانہ قتل، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بالآخر حرکت میں آ گئے، ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا، مکہ کے گورنر شہزادہ خالد کو اہم ذمہ داریاں سونپ دی گئیں

datetime 20  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی فرمانروا شاہ سلمان سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی میں واقع سعودی سفارتخانے میں ہلاکت کے بعد حرکت میں آ گئے ہیں، عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شاہ سلمان نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اپنے انتہائی قابل اعتماد ساتھی اور مکہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل کو استنبول روانہ کیا اور کہا کہ وہ جا کر جمال خاشقجی کے معاملے پر پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کی کوشش کریں۔

شہزادہ خالد کے دورے کے دوران ترکی اور سعودی عرب میں جمال خاشقجی کے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق ہو گیا، اس کے بعد سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ایک اور انتہائی اہم قدم اٹھاتے ہوئے سعودی پبلک پراسیکیوٹر کو حکم دیا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے حکومتی ذرائع نے بتایا کہ شہزادہ خالد شاہی خاندان کے سینئر فرد اور شاہ سلمان کے قریبی ساتھی ہیں اور شہزادہ خالد ان کے دست راست سمجھے جاتے ہیں اور ان کا ترکی کے صدر سے بھی بہت قریبی اور دوستانہ تعلق ہے، شاہ سلمان نے اسی وجہ سے ترکی بھیجنے کے لیے ان کا انتخاب کیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سب کا مطلب تو یہ ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں کیونکہ ان کے بیٹے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اس واقعے میں ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، رپورٹ کے مطابق بعض حلقوں کا اس بارے میں کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی محمد بن سلمان پر کڑی تنقید کرتے تھے اس وجہ سے انہیں قتل کروایا گیا، ترکی کی پولیس بھی کچھ اسی طرح کے الزام عائد کر چکی ہے۔ شاہی خاندان کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاہ سلمان اس معاملے کی سنجیدہ نوعیت سے واقف نہیں تھے کیونکہ شہزادہ محمد بن سلمان کے قریبی لوگوں نے شاہ سلمان کی توجہ سعودی عرب کے ٹی وی چینلز پر چلنے والی خبروں پر مرکوز رکھی، ان خبروں میں صرف سعودی عرب کی ترقی سے حوالے بتایا جاتا تھا، لیکن جب معاملہ زیادہ بڑھا تو شہزادہ محمد بن سلمان اس کو چھپا نہ سکا اور آخر کار سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے سنگینی کو سمجھتے ہوئے معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیا۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…