انقرہ(این این آئی) ترکی میں ایک ماں کو نابینا بیٹی کی پڑھائی میں مدد فراہم کرنے پر قانون کی اعزازی ڈگری تفویض کردی گئی۔ترک میڈیا کے مطابق بصارت سے محروم بیٹی کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے ماں نے نئی مثال قائم کرتے ہوئے بیٹی کا نصاب پڑھ کر خود قانون دان بن گئی۔ خاتون نے بیٹی کو گریجویشن کی تعلیم کے دوران 4 سال تک مسلسل نصابی کتب کا مطالعہ کرایا
اور اسے امتحانات میں کامیابی سے ہمکنار کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔حواکول نامی خاتون روازنہ اپنی بیٹی کے ہمراہ یونیورسٹی جاتی اور قدم قدم پر اس کی رہنمائی کرتی، خاتون گریجویشن کے دورانیے میں ہرپل اپنی بیٹی کی حوصلہ افزائی کرتی رہی اور کبھی نوجوان بیٹی کو بینائی کی کمی محسوس نہ ہونے دی۔سکارایا یونیورسٹی میں گریجویشن کرنے والوں کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی جس میں طلبہ و طالبات میں اسناد تقسیم کی گئیں تاہم جب نابینا طالبہ کا نام ڈگری کے لیے پکارا گیا تو ہال ماں بیٹی کی اس مثال پر تالیوں سے گونج اٹھا۔ شرکاء نے نشستوں سے کھڑے ہو کر ان کی حوصلہ افزائی کی۔ تقریب میں بیٹی کے ساتھ ساتھ والدہ کو بھی قانون کی ڈگری تفویض کی گئی۔