ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک)روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ جنوبی شام میں کشیدگی میں کمی سے متعلق معاہدے پرسختی سے عمل درآمد جاری ہے اور اس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔عرب ٹی وی کے مطابق روسی وزارت دفاع کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب یہ رپورٹس آئی ہیں کہ روس نے اسد رجیم کی فورسز کی جنوب مغربی شام میں جاری کارروائی
میں بھرپور معاونت کی ہے۔روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیرخارجہ سیرگی لافروف اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن نے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں شام کی صورت حال، یوکرائن کے معاملے اور امریکا ۔ روس تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اپنے دورہ روس کے دوران جون بولٹن روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے بھی ملاقات کریں گے۔خیال رہے کہ جنوبی شام کے درعا شہر میں شامی فوج کی کارروائی کے دوران روس نے بھی اسد رجیم کے ساتھ مل کر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔انسانی حقوق آبزرویٹری کے مطابق ایک سال پیشتر درعا میں اسد رجیم، روس اور اپوزیشن فورسز کے درمیان فائر بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔روسی اور اسدی فوج کے درعا پرحملوں کے دوران شامی اپوزیشن نے بتایا کہ انہیں امریکا کی طرف سے تحمل سے کام لینے کا پیغام ملا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکا نے جنوبی شام میں لڑائی میں نہ کودنے کا یقین دلایا ہے اور ساتھ ہی اپوزیشن فورسز سے کہا ہے کہ وہ اسد رجیم کی اشتعال انگیزی کو نظرانداز کریں۔