بدھ‬‮ ، 15 اکتوبر‬‮ 2025 

تمام یورپی ممالک مہاجرین کو قبول کریں ورنہ اٹلی کا فنڈز میں کمی کا عندیہ

datetime 25  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(انٹرنیشنل ڈیسک)اٹلی نے مطالبہ کیا ہے کہ یورپی یونین میں داخل ہونے والے مہاجرین کو تمام رکن ملک میں تقسیم کیا جائے اور جو ممالک ایسا کرنے سے انکار کریں، انہیں یورپی یونین کی طرف سے فنڈ کی ادائیگی میں کمی کر دی جائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اہم یورپی رہنماؤں نے چند روز بعد ہونے والے سربراہ اجلاس سے قبل برسلز میں ایک اہم ملاقات کی ہے۔ اس اجلاس میں خاص طور پر یورپی براعظم کو درپیش مہاجرین کے بحران پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

یورپی رہنما مہاجرین کے معاملے پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی کوشش میں ہیں۔اجلاس میں جرمن چانسلر انجیلا میرکل، اطالوی وزیراعظم جْوزیپے کونٹے کے علاوہ لکسمبرگ، اسپین اور بیلجیم کے وزرائے اعظم بھی شریک ہوئے۔ یورپی یونین کی دو روزہ سمٹ اگلے ہفتے اٹھائیس اور انتیس جون کو ہو گی۔ اس سمٹ سے پہلے اٹلی نے دس نکاتی ایجنڈا پیش کیا ہے۔ اطالوی حکومت کے مطابق ان کے تجویز کردہ ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے تمام مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔اٹلی کا کہنا تھا کی جو یورپی ممالک مہاجرین کو قبول کرنے سے انکار کر رہے ہیں، اصولا ان کی مالی امداد کم کر دی جانی چاہیے۔ اس کے علاوہ اٹلی اس ڈبلن معاہدے میں بھی تبدیلیاں لانا چاہتا ہے، جو مہاجرین سے متعلق رہنما اصول فراہم کرتا ہے۔تمام یورپی ممالک اسی معاہدے کے تحت مہاجرین کے ساتھ مناسب سلوک روا رکھتے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت جو مہاجر جس یورپی ملک میں پہلی مرتبہ پہنچتا ہے، صرف اسی ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے کا مجاز ہے۔ اٹلی کے مطابق اب یہ لکھا جانا چاہیے کہ جو اٹلی میں اترتا ہے، وہ یورپ تک پہنچ گیا ہے۔اٹلی اور اسپین کا مشترکہ موقف ہے کہ امیگریشن سینٹر صرف اٹلی اور اسپین ہی میں نہیں بلکہ دیگر یورپی ممالک میں بھی قائم ہونے چاہئیں۔ اسپین نے یورپی یونین سے اپیل کی ہے کہ اس کے ملک میں ہزاروں افریقی مہاجرین پہنچ رہے ہیں اور اس کی جلد از جلد مدد کی جائے۔اسپین نے اٹلی کی نئی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ یورپ مخالف پالیسیاں اپنائے ہوئے ہے۔ فرانس نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجرین سے متعلق جو فیصلہ بھی کیا جائے، وہ انسانی حقوق اور یورپی اقدار کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائے۔جرمن حکومت کے مطابق آئندہ ہفتے کسی ایک حتمی معاہدے تک پہنچنا مشکل دکھائی دیتا ہے لیکن فریقین ہنگامی مسائل سے نمٹنے کے لیے دو یا سہ فریقی معاہدے کر سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…