واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکا کے باوثوق ذرائع نے کہاہے کہ کانگریس ایران کو عالمی مالیاتی نظام سے الگ کرنے کے لیے کوشاں ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی کانگریس نے ایران کی منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کو فنڈنگ پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔
اگر ایران کی یہ پالیسی بدستور جاری رہتی ہے تو اس کے نتیجے میں کانگریس تہران کو بین الاقوامی مالیاتی نظام سے الگ کردے گی۔امریکی کانگریس میں سینٹ کے سرکردہ ارکان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو ترغیب دینا شروع کی ہے کہ وہ عالمی رہ نماؤں پر دباؤ ڈالے تاکہ ایران کو عالمی مالیاتی نظام سے الگ کیا جاسکے۔ کانگریس میں یہ مساعی ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب حال ہی میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے عالمی پابندیوں کے ہوتے ہوئے خفیہ طورپر ایران کی ہارڈ کرنسی تک رسائی میں مدد فراہم کی تھی۔کانگریس کے ایک گروپ کی جانب سے وزارت خزانہ کینام ایک مکتوب ارسال کیا گیا جس کی تفصیلاتفری بیکن ویب سائیٹ پر شائع کی گئیں۔ یہ مکتوب سینٹر روپ پورٹمن، اڈ ریوس اور دیگر نے ٹرمپ انتظامیہ پرزور دیا ہے کہ وہ عالمی مالیاتی امور کے نگران ایکشن گروپ(ایف اے ٹی ایف) کو ایران کو بین الاقوامی مالیاتی نظام سے الگ کرنے کے لیے قائل کرے کیونکہ ایران مسلسل منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔