واشنگٹن (این این آئی) امریکہ اور کینیڈا تیزی سے ایک دوسرے کے خلاف سفارتی اور تجارتی بحران کی طرف بڑھ رہے ہیں اور وائٹ ہاؤس کے ایک اعلی مشیر نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پر شدید تنقید کی ہے۔ادھرکینیڈا کی وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ نے وائٹ ہاس کے اعلی مشیر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا بھی امریکی برآمدات پر اسی مقدار میں محصولات عائد کرے گا
جتنی امریکہ کینیڈا کی برآمدات پر لگائے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کینیڈا بات چیت کے دروازے کھلے رکھے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہاکہ کینیڈا کسی شخصیت پر براہ راست حملے کے ذریعے سفارتکاری میں یقین نہیں رکھتا اور خاص طور پر کنیڈا ایسے رہنماں پر شخصی حملے کرنے سے اجتناب کرتا ہے جو اس کے دوست ہوں۔ وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر لیری کوڈلو نے کہا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو پر تجارتی پالیسی کے حوالے سے بیان بدلتے ہوئے صدر ٹرمپ کو دھوکہ دیا جس سے شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ ان سے صدر ٹرمپ کی ملاقات سے پہلے انہیں کمزور دکھائی دینے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔کینیڈا کی وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ نے رپورٹروں سے بات کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ شمالی امریکہ کا آزاد تجارت کا معاہدہ اب بھی طے ہوسکتا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس سلسلے میں فہم و فراست کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ امریکہ اور کینیڈا تیزی سے ایک دوسرے کے خلاف سفارتی اور تجارتی بحران کی طرف بڑھ رہے ہیں اور وائٹ ہاؤس کے ایک اعلی مشیر نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پر شدید تنقید کی ہے۔ادھرکینیڈا کی وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ نے وائٹ ہاس کے اعلی مشیر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا بھی امریکی برآمدات پر اسی مقدار میں محصولات عائد کرے گا جتنی امریکہ کینیڈا کی برآمدات پر لگائے گا۔