نئی دہلی(آئی این پی) بھارت پاکستان مخالفت میں ایک قدم اور آگے نکل گیا، پاکستانی وفد کو بھارتی یونیورسٹی میں اکیڈمک کانفرنس میں شرکت کی اجازت نہ دی گئی، پاکستان یا دیگر ممالک کی شرکت کا انحصاربھارت سے تعلقات پر ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی یونیورسٹی میں ہونے والی اکیڈمک کانفرنس میں پاکستانی وفد کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے ریاست ہریانہ میں واقع اشوکا یونیورسٹی میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت سے پاکستانی وفد کو روکے جانے کی رپورٹس پر کہا کہ پاکستان یا دیگر ممالک کی شرکت بھارت سے تعلقات پر انحصار کرتی ہے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ کسی بھی ملک کے وفد کی کانفرنس میں شرکت کے سلسلے میں اس ملک کے ساتھ تعلقات اور ایجنسیوں کی رپورٹس کومد نظر رکھا جاتا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کسی ملک کے ساتھ تعلقات مثبت ہوتے ہیں تو تمام چیزیں آسانی اور بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھتی ہیں۔واضح رہے کہ ستمبر 2016 میں مقبوضہ کشمیر کے اڑی سیکٹر میں بھارتی فورسز کے ایک کیمپ پر حملے میں 17 بھارتیوں فوجیوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں۔بھارت نے اس حملے کی ذمہ داری مبینہ طور پر پاکستان میں موجود دہشت گردوں پر عائد کی تھی، تاہم اسلام آباد نے ان الزامات کی سختی سے تردید کردی تھی۔اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر نہ آسکے اور پاکستان اور بھارت کی جانب سے ایک دوسرے کے فنکاروں اور فلموں وغیرہ پر پابندی کی خبریں بھی سامنے آتی رہتی ہیں۔