رباط(این این آئی)مراکش میں ایک مسجد کے امام کے ہاتھوں کم عمر بچیوں کے جنسی ہراسیت کا نشانہ بننے کے انکشاف نے عوامی حلقوں کو ہلا کر رکھ دیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس امام کی درندگی کا شکار ہونے والی ایک 17 سالہ لڑکی نے سکیورٹی فورسز کے سامنے اعتراف کیا کہ گاؤں کی مسجد میں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی جب کہ اس کی عمر اس وقت صرف 10 برس تھی۔ اعتراف کرنے والی لڑکی کے والد کی شکایت پر
سکیورٹی فورسز نے ملزم کو حراست میں لے کر استغاثہ کی تحقیقات کا دروازہ کھول دیا۔گاؤں کی مسجد کے امام کے ساتھ تحقیقات جاری ہیں ۔مقامی میڈیا میں سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق یہ امام کئی برسوں سے کم عمر بچیوں کے جنسی استحصال کا عادی ہے۔ وہ ہر سبق کے اختتام پر بچیوں کو مسجد کی صفائی کا بولا کرتا تھا جب کہ جس بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانا ہوتا اسے اپنے کمرے کی صفائی کا حکم دیتا تھا۔مسجد کا امام شادی شدہ اور دو بچوں کا باپ بھی ہے۔