ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

کار چور انجینئر کی کارستانی، اپنی گاڑی فروخت کرتا پھر چرا لیتا ،واردات کے نئے انداز نے پولیس کو بھی چکراکر رکھ دیا، حیرت انگیز انکشافات

datetime 29  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (آئی این پی) بھارت میں کار چوری کرنے والے انجینئر نے ایک گاڑی کئی مرتبہ چوری کی اور فروخت کی، 17.5لاکھ میں فروخت کر کے پھر چرالی۔بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں سول انجینئر نے پہلے خود اپنی کار سرفراز الدین کو فروخت کی پھر اسے چرابھی لیا۔ پولیس تحقیقات میں پتہ چلا کہ سنگھل نے گاڑی کی دوسری چابی کی مدد سے چوری کی واردات انجام دی۔

پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد اتراکھنڈ کے رہنے والے منوج کو گاڑی سمیت اس کے گھر سے گرفتار کرلیا۔واضح ہوکہ سرفرازالدین کو کیب سروس کیلئے گاڑی کی تلاش تھی۔ اس نے ایک اشتہار شائع کروایا جس کے بعد سنگھل سے رابطہ ہوا ۔ دونوں کے مابین گاڑی 17.5لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا معاہدہ طے پایا۔اس موقع پر سرفراز الدین نے 50ہزار روپے نقد اور 14لاکھ روپے آن لائن ٹرانسفر کرکے گاڑی خرید لی۔ گاڑی کے کاغذات بقیہ 3لاکھ رورپے کی ادائیگی کے بعد دینے کی بات پررضامند ی ہوئی تھی۔جس دن گاڑی چوری ہوئی اس دن سرفراز الدین نے سنگھل سے ملاقات کر کے سادہ چیک دیا تھا اور گاڑی کے مالکانہ حقوق کے کاغذات ٹرانسفر کرنے کیلئے کہا لیکن جب سنگھل کار پارکنگ میں پہنچا تو وہاں گاڑی موجود نہیں تھی۔سرفرازالدین نے سنگھل کو فون کیا تواس نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ کبھی فون نہ کرنا۔سرفراز کی جانب سے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائے جانے کے بعد سنگھل نے بھی رپورٹ درج کرائی جس میں الزام لگایا کہ سرفراز الدین کا چیک باونس ہوگیا تھا ۔ پوچھ گچھ کے دوران سنگھل کے بیانات تبدیل ہونے پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ۔ اسکے ساتھ سختی کا رویہ اختیار کیا تو حقیقت حال سے پردہ اٹھاکہ سنگھل نے ہی گاڑی بیچنے کے بعد نقلی چابی کی مدد سے چرائی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…