نئی دہلی(این این آئی)بھارتی عدالتِ عظمیٰ نے کہا ہے کہ سترہویں صدی کی یاد گار تاج محل کا رنگ پیلا پڑ گیا ہے اور بعض حصوں کا رنگ بھورا اور سبز ہوتا جا رہا ہے، حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے بیرونی ماہرین کی مدد حاصل کرے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی عدلت عظمیٰ نے ماحولیات کے کارکنوں کی جانب سے پیش کردہ تاج محل کی تصاویر کا جائزہ لینے کے بعد حکومت کو حکم دیا کہ و ہ بھارت
کے اندر یا باہر سے ماہرین کی خدمات حاصل کر کے اس مسئلے کو حل کرے۔عدالت نے حکومت سے کہا کہ اگر آپ کے پاس مہارت ہے بھی تو آپ اسے استعمال نہیں کر رہے۔ یا شاید آپ کو پروا ہی نہیں ہے۔عدالت نے کہا کہ تاج محل کے اس زرد رنگ کی وجہ آلودگی اور کیڑے مکوڑوں کا فضلہ بتایا جاتا ہے۔ تاج محل کے قریب واقع دریائے جمنا میں بہہ کر آنے والی گندگی کے باعث وہاں کیڑے مکوڑے پھل پھول رہے ہیں جو تاج کی دیواروں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔روزانہ 70 ہزار کے قریب لوگ تاج محل کی سیر دیکھنے آتے ہیں۔اس سے قبل حکومت نے تاج محل کے قریب ہزاروں کارخانے بند کروا دیے تھے، لیکن کارکنوں کا کہناتھا کہ یہ اقدام کافی نہیں ہے اور تاج کی چمک ماند پڑتی جا رہی ہے۔یاد رہے تاج محل بھارت کے شہر آگرہ میں واقع ایک مقبرہ ہے۔ اس کی تعمیر مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیوی ممتاز محل کی یاد میں کروائی تھی۔