تہرا ن (آن لائن) ایران نے سعودی شہزادے کے بیان کو ’بے معنی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف جھوٹی اور کڑوی باتیں کرتے ہیں۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ اگر ایران نے ایٹمی ہتھیار کیے تو سعودی عرب بھی ایسے ہتھیار بنائے گا۔ایران کی وزارتِ خارجہ نے سعودی شہزادی کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ’بے معنی‘ قرار دیا ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے سعودی شہزادے کے بارے میں کہا کہ ’وہ ایک غیر حقیقی انسان ہیں اور بلا سوچے سمجھے بڑا الفاظ بولنے کو سیاست سمجھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ‘سعودی شہزادے صرف جھوٹی اور کڑوی باتیں کرتے ہیں’سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اب دونوں امریکہ کے دورے پر ہیں، جہاں وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔یاد رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔محمد بن سلمان جو سعودی وزیر دفاع بھی ہیں نے گذشتہ سال کہا تھا کہ سعودی عرب اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ریاض اور تہران کے درمیان مستقبل میں کسی قسم کا تصادم ہوا تو وہ ایران میں لڑا جائے گا۔اس بیان کے جواب میں ایران نے کہا تھا کہ ایران سعودی عرب کے شہروں کو نشانہ بنائے گا ماسوائے مکہ اور مدینہ کے۔واضح رہے کہ سعودی عرب عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کے حق میں نہیں ہے۔ اس معاہدے کے بعد ایران پر لگنے والی پابندیاں اٹھا لی گئی تھیں۔سعودی ولی عہد کے اصلاحات میں سویلین جوہری توانائی بھی شامل ہے تاکہ ملک کا تیل پر انحصار کم ہو سکے۔اس سے قبل سعودی عرب نے کہا تھا کہ وہ جوہری ٹیکنالوجی پر امن مقاصد کے لیے حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اس نے کبھی وضاحت نہیں کی کہ آیا وہ یورینیئم کی افثرودگی بھی کرے گا یا نہیں۔