الریاض (این این آئی)سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ ایران نے آبنائے باب المندب سے گذرنے والے جہازوں کو حملوں میں نشانہ بنانے کے لیے حوثی ملیشیا کو ہتھیار مہیا کیے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے سعودی دارالحکومت الریاض میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یمن کی تمام بندر گاہوں سے امدادی سامان کی ترسیل جاری ہے ۔
البتہ ان کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا نے بموں سے لدی ایک کشتی سے الحدیدہ کی بندرگاہ پر حملہ کیا ہے۔ یہ بین الاقوامی جہاز رانی اور بحری تجارت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور اس حوالے سے عالمی برادری کو کوئی موقف اپنانا چاہیے۔انھوں نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے اب تک 95 بیلسٹک میزائل داغے ہیں اور عرب اتحادی افواج نے ان تمام کا سراغ لگا کر انھیں تباہ کردیا ہے۔کرنل ترکی المالکی نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ حوثی ملیشیا نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران میں متعدد یمنی قبائلیوں کو ڈرایا دھمکایا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے بھیجے گئے خوراک اور ادویہ سے لدے ٹرک چار لاکھ سے زیادہ یمنیوں تک پہنچ چکے ہیں۔انھوں نے یمن کی قانونی حکومت کے عارضی دارالحکومت عدن میں حالیہ جھڑپوں کے بعد کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم نے عدن میں استحکام کی بحالی کے لیے تمام فریقوں سے رضا مندی لے لی ہے۔اتحادی ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یمن کی قومی فوج الجوف میں مختلف محاذوں پر نمایاں کامیابیاں حاصل کررہی ہے۔انھوں نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ مآرب میں حوثیوں کا دہشت گردی کا ایک سیل پکڑا گیا ہے۔