دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) دبئی میں ایک کمپنی کے مینجرکو انٹرویو پر آئی ہوئی ایک فلپائنی لڑکی کو ایک سے زیادہ دفعہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں تین ماہ جیل سزا سنا دی گئی ۔ فلپائنی لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ اسنے اخبار میں اشتہار دیکھ کر نوکری کے لیے
دئیے گئے نمبر پر کال کی ۔ جس پر کمپنی کے اس مینیجر نے لڑکی کو انٹرویو والے دن لفٹ یہ کہہ کر پیش کی کہ آپ فلاں بس سٹاپ پر آ جائیں میں آپکو ڈراپ کر دوں گا کیونکہ ہم دونوں کی منزل ایک ہی ہے ۔جس پر فلپائنی لڑکی اس مینجر کے ساتھ بیٹھ گئی اور وہ لوگ آفس کے طرف چل پڑے ۔ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ اس مینیجر نے گاڑی میں بھی لڑکی کو بازو سے پکڑنے کے بہانے سے اس کے جسم کے نجی حصوں کو دو دفعہ ہاتھ لگانے کی کوشش کی ۔ اس کے بعد جب وہ دونوں دفتر پہنچے تو وہاں پہنچتے ہی مینیجر نے لڑکی کو گلے سے لگا لیا ۔ فلپائنی لڑکی نے بتایا کہ اس میں شور مچانے کی ہمت نہیں تھی اس لیے وہ مینیجر سے بہانہ بنا کر باتھ روم میں گئی اور اپنے بھائی کو کال کی ۔ فلپائنی کا بھائی پولیس کے ساتھ دفتر پہنچا اور مینیجر کو گرفتار کروایا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر پاکستانی مینیجر کو تین ماہ جیل کی سزا کے بعد ملک بدر کرنے کا حکم سنایا ہے۔ دبئی میں ایک کمپنی کے مینجرکو انٹرویو پر آئی ہوئی ایک فلپائنی لڑکی کو ایک سے زیادہ دفعہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں تین ماہ جیل سزا سنا دی گئی ۔