اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

امریکہ کی قومی سلامتی کی حکمتِ عملی کا مرکز اب دہشت گردی نہیں ،جیمز میٹس

datetime 20  جنوری‬‮  2018 |

واشنگٹن(این این آئی)امریکہ نے کہاے کہ اْس کی قومی سلامتی کا اہم مرکز اب دہشت گردی نہیں بلکہ دوسرے طاقتوں کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے۔روس امریکہ کی جمہوریت کے لیے خطرہ ہے،دوسری جانب روس اور چین نے امریکہ کی دفاعی پالیسی پر تنقید کرتے اسے مسترد کردیا،برطانوی ٹی وی کے مطابق سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے دفاعی حکمتِ عملی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے لیے ‘چین اور روس

جیسے ممالک سے خطرات بڑھ رہے ہیں۔جیمز میٹس نے روس کا حوالا دیتے ہوئے خبردار کیا کہ امریکہ کی جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔امریکی سیکریٹری دفاع نے کہا کہ اگر آپ نے ہمیں چیلنج کیا تو یہ آپ کے لیے برا ترین دن ہو گا۔ سیکریٹری دفاع نے کانگریس سے اپیل کی کہ وہ فوج کو زیادہ فنڈ دیں اور وفاقی بجٹ میں بغیر کسی تفریق کے بجٹ کٹوتی سے اجتناب کریں۔امریکی صدر ٹرمپ رواں سال دفاعی اخراجات کے لیے مختص فنڈ میں دس فیصد تک اضافہ کرنا چاہتے ہیں اور انھیں امید ہے کہ اضافی رقم بعض شعبوں کے بجٹ اور غیر ملکی امداد میں کٹوتی حاصل کی جا سکتی ہے۔یہ پہلی مرتبہ ہے جب ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کسی ایک مقام سے امریکہ کی دفاعی پالیسی کی مکمل وضاحت کی گئی ہے۔اس سے پہلے اوباما انتظامیہ کی جانب سے مرتب کردہ دفاعی خطرات بھی یہی تھے لیکن اْن کی ترجیحات دوسری تھیں۔اس سے قبل دولتِ انتظامیہ اور القاعدہ جیسی جہادی تنظیم امریکی دفاعی پالیسی کا مرکز تھیں۔جیم میٹس نے کہا کہ امریکہ کے لیے نظریاتی طور پر ترمیم شدہ چین اور روس جیسے ممالک سے خطرہ بڑھ ہے جو کہ دنیا کو اپنے آمریت پسند طرزِ حکومت سے ہم آہنگ کرنا چاہتے ہیں۔امریکہ کی سکیورٹی کی حکمت عملی کا خاکہ وزارتِ دفاع کی ویب سائٹ پر بھی جاری کیا گیا ۔بعدازاںامریکہ کے نائب اسسٹنٹ سیکریٹری برائے دفاعی حکمتِ عملی ایلبریج کولبی نے کہاکہ نئی حکمت میں تسلیم کیا گیا ہے کہ چین

اور روس بالخصوص گذشتہ کئی برسوں سے مستقل مزاجی کے ساتھ اپنے دفاعی صلاحتیوں کو بڑھا رہے ہیں تاکہ امریکہ کی دفاعی صلاحیت کو چیلنج کیا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ یہ حکمت عملی ہمارے لیے بنیادی تبدیلی ہے کہ ہم دوبارہ ممکنہ جنگ کی بنیادی چیزوں پر غور کریں، یہ ہمیں بتاتی ہے کہ ہم جنگ کی تیاری پر ترجیح دیں، خاص

کر بڑی طاقتوں کے ساتھ جنگ،قومی دفاعی حکمتِ عملی میں 2019کے دفاعی بجت کے حوالے سے تجاویز دی گئی ہیں۔دوسری جانب روس اور چین نے امریکہ کی دفاعی پالیسی پر تنقید کرتے اسے مسترد کردیااورروس کے وزیر خارجہ نے کہاکہ امریکہ اپنی عالمی قیادت کو مذاکرات کے بجائے تصادم سے ثابت کرنا چاہتا ہے جبکہ چین نے امریکہ پر سرد جنگ کی ذہنیت رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…