کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان طالبان نے امریکی اور افغان اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم کو مذاکرات کرنے کی دعوت دے کر بلایا اور پھر اْن پر فائرنگ کر دی۔ مشرقی افغان صوبے ننگرہار کی محمدی وادی میں مذاکراتی ٹیم پر کی گئی اس فائرنگ کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ادھر امریکی نیوی کے کیپٹن ٹام گریس بیک نے بتایا ہے کہ مذاکراتی ٹیم پر فائرنگ کے بعد کی جانے والی فضائی کارروائی میں دس مزاحمت کاروں کو ہلاک کر دیا گیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اس میٹنگ میں حکومت کی حمایتی افغان ملیشیا کا سربراہ بھی مارا گیا۔ مذاکراتی ٹیم میں شامل ایک امریکی اور اْس کا مترجم زخمی بتائے گئے ہیں۔ مشرقی افغان صوبے ننگرہار کی محمدی وادی میں مذاکراتی ٹیم پر کی گئی اس فائرنگ کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی نیوی کے کیپٹن ٹام گریس بیک نے بتایا کہ مذاکراتی ٹیم پر فائرنگ کے بعد کی جانے والی فضائی کارروائی میں دس مزاحمت کاروں کو ہلاک کر دیا گیا۔