منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

جرمن چانسلر نے حکومت سازی میں ناکامی کا اعتراف کرلیا

datetime 12  جنوری‬‮  2018 |

برلن(این این آئی)جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کے قیام کے لیے جاری مذاکرات کی کامیابی کی راہ میں اب بھی کئی بڑی مشکلات موجود ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق چانسلر میرکل کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب ان کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین، باویریا میں اپنی سسٹر جماعت کرسچن سوشل یونین کے ساتھ مل کر ملک کی دوسری سب سے بڑی جماعت

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ اتحادی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات کر رہی ہے۔ جمعرات کے روز ان مذاکرات کا آخری دور منعقد ہو رہا ہے اور کہا جا رہا تھا کہ جرمنی میں اتحادی حکومت کے قیام کے امکانات خاصے روشن ہیں۔گزشتہ شب مذاکرات کے بعد اپنے ایک بیان میں چانسلر میرکل نے کہا کہ مذاکرات کا ’ایک سخت دن‘ سامنے ہیں، جو رات گئے تک جاری رہ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین مختلف معاملات پر تمام ممکنہ لچک دکھا کر ان مذاکرات کو کامیاب بنانے کی کوشش کرے گی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ملک کے لیے ’درست پالیسیوں‘ کی اہمیت سے پوری طرح آگاہ ہے۔یہ بات اہم ہے کہ ستمبر میں جرمنی میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں چانسلر میرکل کی جماعت واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور اسے ماضی کے انتخابات کے مقابلے میں خاصی نشستوں سے محرومی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی تناظر میں میرکل نے ابتدا میں دو چھوٹی جماعتوں گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی کو ساتھ ملا کر حکومت سازی کی کوشش کی تھی، تاہم اس بابت مذاکرات ناکام رہے تھے۔اسی تناظر میں اب ملک کی دونوں بڑی جماعتیں ایک مرتبہ پھر مل کر حکومت سازی کی کوشش میں ہیں اور اگر یہ کوشش بھی ناکام رہی تو اس کا نتیجہ دوبارہ انتخابات کے انعقاد کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ایس پی ڈی کے رہنما مارٹن شْلس نے بھی مذاکرات کے

آخری مرحلے کے آغاز سے قبل کہا کہ ابتدائی مذاکرات کی کامیابی کی راہ میں ’متعدد بڑی مشکلات‘ موجود ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں شریک جماعتوں کے درمیان متعدد امور پر اس حد تک اتفاق بھی ضرور ہے کہ ایک اتحادی حکومت کے قیام کے لیے باقاعدہ مذاکرات کا آغاز کیا جا سکے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…