منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

امریکہ کو دھمکیاں دینے والا شمالی کوریا ایسا بھی کرسکتا ہے کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا،پوری دنیا حیران

datetime 10  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیا نگ یا نگ(آن لائن)شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کے حوالے سے شروع ہونے والی کشیدگی کے دوسال بعد جنوبی کوریا سے ہوئے پہلے مذاکرات میں اپنی ٹیم کو اولمپک میں حصہ لینے کے لیے ہمسایہ ملک بھیجنے کا اعلان کردیا۔شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان طویل عرصے بعد یہ مذاکرات سرحد کے قریب غیرمسلح علاقے میں واقع گاؤں پنمنجوم میں ہوئے۔مذاکرات کے دوران دونوں ممالک

نے فروری 2016 سے منقطع عسکری مذکرات کو ملٹری ہاٹ لائن میں بحال کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا۔یاد رہے کہ شمالی کوریا نے 1998 میں جنوبی کوریا میں منعقدہ سرمئی گیمز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو نہیں بھیجا تھا تاہم اس مرتبہ اولمپک انتظامیہ اور سول حکومت ہمسائیہ ملک کو اگلے ماہ شروع ہونے والے ‘پیس اولمپکس’ گیمز میں شریک دیکھنا چاہتی ہے۔شمالی کوریا کے رہنما کم جون ان کی جانب سے نئے سال کے پہلے خطاب سے قبل اپنی ٹیم کو ان گیمز میں شرکت کے لیے بھیجنے کے حوالے سے کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ‘شمالی کوریا اپنے قومی اولمپک کمیٹی کے وفد سمیت ایتھلیٹس، چیئرلیڈرز، آرٹسٹ، تماشائی، تائیکوانڈو کی ایک ٹیم اور پریس کے وفد کو ہمسائیہ ملک بھیجے گا جبکہ جنوبی کوریا اس ٹیم کو تمام ضروری سہولیات اور مراعات فراہم کرے گا۔مذاکرات میں جنوبی کوریا کے یونی فیکیشن کے وزیر چومیونگ گیون اور شمالی کوریا کے وفد کی سربراہی ری سن گون نے کی اور مذاکرات کی ٹیبل میں بیٹھنے سے قبل دونوں رہنماؤں نے ہاتھ ملا کر خیرسگالی کا اظہار کیا۔شمالی کوریا کی جانب سے 6 سے زائد جوہری دھماکوں کیبعد دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی پائی جاتی تھی تاہم طویل عرصے بعد ہونے والے مذاکرات کا ماحول دوستانہ تھا۔مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنوبی کوریا کے وفد کا کہنا تھا کہ جوہری معاملات اس مذاکرات کا حصہ

نہیں تھے تاہم ان کا کہنا تھا کہ جوہری اور ہائیڈروجن بم کے علاوہ آئی سی بی ایمز سمیت دیگر خطرناک ہتھیاروں کے معاملات کا ہمارا ہدف امریکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی دیگر امور حل طلب تھے۔اولمپک انتظامیہ نے شمالی کوریا کی شرکت کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ جنوبی کوریا کی وزارت یونی فیکیشن کا کہنا ہے کہ گیمز دنیا بھر کے عوام کے لیے ایک امن کا فیسٹول ثابت ہوں گے۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس بیچ کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ کا گیمز میں حصہ لینے کا فیصلہ اولمپک کے اسپرٹ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔شمالی کوریا کی جانب سے تاحال صرف دو ایتھلیٹس نے اولمپک مقابلوں میں جگہ بنائی تھی تاہم جنوبی کوریا میں اس سے قبل ہونے والے مقابلوں میں چیئرلیڈرز کی بڑی تعداد شامل رہی ہے۔جنوبی کوریا کی رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کی حکمران جماعت ورکرز پارٹی کی

سنیئر رہنما اور کم جونگ کی چھوٹی بہن یوجونگ سمیت اعلیٰ سطحی وفد شرکت کرسکتا ہے۔وزارت یونی فیکیشن کے مطابق ان مذاکرات نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کو بحال کرنے اور صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے بنیاد رکھ دی ہے۔خیال رہے کہ ان مذاکرات کی راہ اس وقت ہموار ہوئی تھی جب شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ نے نئے سال کے اپنے پہلے خطاب کے دوران اعلیٰ سطحی مذاکرات کی

پیش کش کی تھی جس کے بعد دوسال سے منقطع ایک ہاٹ لائن کو بھی بحال کردیا گیا تھا۔ ادھرامریکہ کے محکمہ خارجہ نے شمالی کوریا اور جنوبی کوریا میں ہونے والی بات چیت میں پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں ہونے والی بات چیت میں شامل ہونے میں دلچسپی رکھتا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے بیان میں اس بات پر بھی زور دیا کہ اصل مقصد جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے صاف کرنا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…