تہران (آئی این پی)ایران کے رہبر اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے ایرانی معاملات میں مداخلت کی کوشش کی تو وہ اس میں بری طرح سے ناکام ہوگا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپنے تازہ ترین خطاب میں خامنہ ای نے اس بات کو دہرایا جس کے بارے میں چند ایرانی اہل کاروں نے دعوی کیا ہے کہ حالیہ احتجاجی مظاہرے نہ صرف منظم تھے بلکہ اِن کے لیے بیرونِ ملک سے بڑی رقوم فراہم کی جاتی رہی ہیں۔
خامنہ ای نے پہلی بار یہ بات تسلیم کی کہ ممکن ہے کہ عوام کو شکایتیں اور تکالیف ہوں۔ یہ کہتے ہوئے کہ ہمیں ضرور سننا چاہیئے۔ ہمیں سننا ہوگا۔ ہمیں اپنے وسائل کے لحاظ سے ان کا مداوا کرنا ہوگا۔ تاہم، انھوں نے بد امنی بھڑکانے کا ذمہ دار خاص طور پر بیرونی سازشوں کو قرار دیا۔ ایک ٹوئیٹ میں انھوں نے کہا کہ قوم نے ایک بار پھر، امریکہ، برطانیہ اور دیگر جو بیرون ملک سے اسلامی جمہوریہ ایران کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، انھیں بتا دینا چاہتا ہوں کہ آپ ناکام ہوچکے ہیں؛ اور آپ آئندہ بھی ناکام ہوں گے۔امریکہ نے ایران کے اس دعوے کو مسترد کیا کہ اس احتجاج کی پشت پناہی امریکہ یا امریکی انٹیلی جنس ادارے کر رہے ہیں۔اس سے قبل، اسی ہفتے، ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا تھا کہ ملک میں حالیہ بد امنی امریکہ کی دخل اندازی کی حکمتِ عملی کے نتیجے میں پیدا ہوئی ہے، جسے انھوں نے ملک کی سلامتی کا سنگین چیلنج قرار دیا۔ظریف نے الزام لگایا کہ بیرونی طاقتوں نے، جن میں ان کا علاقائی متحارب ملک سعودی عرب شامل ہے، بے چینی بھڑکائی ہے۔